نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ
کتاب: سفر میں قصر نماز کے بیان میں


حدیث نمبر: 408
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، كَانَ يَقُولُ: " مَنْ نَسِيَ صَلَاةً فَلَمْ يَذْكُرْهَا إِلَّا وَهُوَ مَعَ الْإِمَامِ، فَإِذَا سَلَّمَ الْإِمَامُ فَلْيُصَلِّ الصَّلَاةَ الَّتِي نَسِيَ، ثُمَّ لِيُصَلِّ بَعْدَهَا الْأُخْرَى"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے تھے: جو شخص بھول جائے نماز کو پھر یاد کرے اور وہ دوسری نماز میں امام کے پیچھے ہو تو جب امام سلام پھیرے تو چاہیے کہ اس نماز کو پڑھ کر جو نماز امام کے ساتھ پڑھی ہے اس کا اعادہ کرے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3244، 3245، 3246، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1559، 1560، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2254، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 2683، 2684، 2685، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 5132، وابن المنذر فى الاؤسط برقم: 1138، شركة الحروف نمبر: 375، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 77»

حدیث نمبر: 409
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ ، أَنَّهُ قَالَ: كُنْتُ أُصَلِّي، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ مُسْنِدٌ ظَهْرَهُ إِلَى جِدَارِ الْقِبْلَةِ، فَلَمَّا قَضَيْتُ صَلَاتِي انْصَرَفْتُ إِلَيْهِ مِنْ قِبَلِ شِقِّي الْأَيْسَرِ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ:" مَا مَنَعَكَ أَنْ تَنْصَرِفَ عَنْ يَمِينِكَ؟" قَالَ: فَقُلْتُ: رَأَيْتُكَ فَانْصَرَفْتُ إِلَيْكَ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : " فَإِنَّكَ قَدْ أَصَبْتَ إِنَّ قَائِلًا يَقُولُ: انْصَرِفْ عَنْ يَمِينِكَ فَإِذَا كُنْتَ تُصَلِّي، فَانْصَرِفْ حَيْثُ شِئْتَ إِنْ شِئْتَ عَنْ يَمِينِكَ، وَإِنْ شِئْتَ عَنْ يَسَارِكَ
حضرت واسع بن حبان سے روایت ہے کہ میں نماز پڑھ رہا تھا اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما قبلہ کی طرف پیٹھ کئے ہوئے بیٹھے تھے، تو جب نماز سے میں فارغ ہوا بائیں طرف سے مڑ کر ان کے پاس گیا، تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: تو داہنی طرف سے مڑ کر کیوں نہ آیا؟ میں نے کہا کہ آپ کو دیکھ کر بائیں طرف سے مڑ کر چلا آیا۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: تو نے اچھا کیا، ایک صاحب کہتے ہیں کہ جب نماز پڑھ چکے تو داہنی طرف سے مڑ، مگر تو جب نماز پڑھے تو جدھر سے چاہے مڑ کر جا، داہنی طرف سے یا بائیں طرف سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه أبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5741، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3212، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3133، شركة الحروف نمبر: 376، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 78»
Previous    1    2    3    4    5    6    Next