نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ
کتاب: سفر میں قصر نماز کے بیان میں

17. بَابُ النَّهْيِ عَنِ الصَّلَاةِ وَالْإِنْسَانُ يُرِيدُ حَاجَةً
17. پاخانہ یا پیشاب کی حاجت کے وقت نماز نہ پڑھنا

حدیث نمبر: 380
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْأَرْقَمِ كَانَ يَؤُمُّ أَصْحَابَهُ فَحَضَرَتِ الصَّلَاةُ يَوْمًا فَذَهَبَ لِحَاجَتِهِ، ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِذَا أَرَادَ أَحَدُكُمُ الْغَائِطَ فَلْيَبْدَأْ بِهِ قَبْلَ الصَّلَاةِ"
حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن ارقم رضی اللہ عنہ امامت کرتے تھے اپنے لوگوں کی، تو ایک دن نماز تیار ہوئی چلے گئے حاجت کو، پھر آئے اور بولے کہ سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، فرماتے تھے: جب قصد کرے کوئی تم میں سے پاخانہ کا، تو پہلے پاخانہ کرے پھر نماز پڑھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 88، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 932، 1652، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2071، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 601، 950، 5486، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 853، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 927، والترمذي فى «جامعه» برقم: 142، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1467، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 616، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5108، 5109، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16205، 16662، والحميدي فى «مسنده» برقم: 896، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 1759، شركة الحروف نمبر: 349، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 49»

حدیث نمبر: 381
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ، قَالَ: " لَا يُصَلِّيَنَّ أَحَدُكُمْ وَهُوَ ضَامٌّ بَيْنَ وَرِكَيْهِ"
حضرت زید بن اسلم بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کوئی تم میں نماز نہ پڑھے جب وہ روکے ہو پیشاب یا پاخانہ کو۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق
شیخ سلیم ہلالی کہتے ہیں کہ اس کی سند انقطاع کی وجہ سے ضعیف ہے اور شیخ احمد سلیمان نے بھی اسے ضعیف کہا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 350، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 50»