نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ
کتاب: صلاۃ اللیل کے بیان میں


حدیث نمبر: 278
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ ، قَالَ: " مَا أُبَالِي لَوْ أُقِيمَتْ صَلَاةُ الصُّبْحِ، وَأَنَا أُوتِرُ"
حضرت عروہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ مجھے کچھ ڈر نہیں ہے اگر صبح کی نماز کی تکبیر ہوجائے اور میں وتر پڑھ رہا ہوں۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4603، والطبراني فى "الكبير"، 9414، 9415، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4632، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6751، شركة الحروف نمبر: 260، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 25»

حدیث نمبر: 279
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ قَالَ:" كَانَ عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ يَؤُمُّ قَوْمًا فَخَرَجَ يَوْمًا إِلَى الصُّبْحِ، فَأَقَامَ الْمُؤَذِّنُ صَلَاةَ الصُّبْحِ فَأَسْكَتَهُ عُبَادَةُ حَتَّى أَوْتَرَ ثُمَّ صَلَّى بِهِمُ الصُّبْحَ"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک قوم کی امامت کرتے تھے، تو ایک روز صبح کی نماز کے لیے نکلے اور مؤذن نے تکبیر کہی، پس سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مؤذن کو خاموش کیا یہاں تک کہ وتر پڑھا، پھر صبح کی نماز پڑھائی۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4604
شیخ سلیم ہلالی نے کہا ہے کہ اس کی سند منقطع ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے اور شیخ احمد علی سلیمان نے اسے ضعیف کہا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 261، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 26»
Previous    1    2    3    Next