نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجُمُعَةِ
کتاب: جمعہ کے بیان میں

2. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْإِنْصَاتِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ
2. جمعہ کے دن خطبہ ہو رہا ہو تو چپ رہنا چاہیے

حدیث نمبر: 229
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِكَ: أَنْصِتْ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَقَدْ لَغَوْتَ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس وقت امام خطبہ پڑھتا ہے، اگر تو اپنے پاس والے سے کہے کہ چپ رہو تو تو نے بھی ایک لغو حرکت کی۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 934، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 851، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2793، 2795، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1403، 1401، 1576، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1738، 1739، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1112، والترمذي فى «جامعه» برقم: 512، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1589، 1590، 1591، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1110، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5905، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7450، والحميدي فى «مسنده» برقم: 996، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5846، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5414، شركة الحروف نمبر: 216، فواد عبدالباقي نمبر: 5 - كِتَابُ الْجُمُعَةِ-ح: 6»

حدیث نمبر: 230
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ أَبِي مَالِكٍ الْقُرَظِيِّ ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ،" أَنَّهُمْ كَانُوا فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ يُصَلُّونَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ حَتَّى يَخْرُجَ عُمَرُ ، فَإِذَا خَرَجَ عُمَرُ وَجَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَأَذَّنَ الْمُؤَذِّنُونَ. قَالَ ثَعْلَبَةُ: جَلَسْنَا نَتَحَدَّثُ فَإِذَا سَكَتَ الْمُؤَذِّنُونَ، وَقَامَ عُمَرُ يَخْطُبُ أَنْصَتْنَا فَلَمْ يَتَكَلَّمْ مِنَّا أَحَدٌ . قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: فَخُرُوجُ الْإِمَامِ يَقْطَعُ الصَّلَاةَ وَكَلَامُهُ يَقْطَعُ الْكَلَامَ
حضرت ثعلبہ بن ابی مالک قرضی سے روایت ہے کہ لوگ جمعہ کے دن نماز پڑھا کرتے تھے، یہاں تک کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نکلتے۔ پھر جب سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نکلتے اور منبر پر بیٹھتے اور اذان دینے والے اذان دیتے تو ثعلبہ کہتے ہیں کہ ہم بیٹھے ہوئے باتیں کیا کرتے، جب مؤذن چپ ہوجاتے اور سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کھڑے ہو کر خطبہ پڑھتے تو کوئی بات نہ کرتا۔ ابن شہاب نے کہا: جب امام خطبہ کے لئے نکلے تو نماز موقوف کر نا چاہیئے اور جب خطبہ شروع کرے تو بات موقوف کرنا چاہیے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5766، 5767، 5768، 5798، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 5216، 5339، 5344، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 2174، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 435/9، شركة الحروف نمبر: 217، فواد عبدالباقي نمبر: 5 - كِتَابُ الْجُمُعَةِ-ح: 7»
1    2    3    Next