نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں

27. بَابُ طُهْرِ الْحَائِضِ
27. حائضہ کب پاک ہوتی ہے حیض سے اس کا بیان

حدیث نمبر: 127
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ ، عَنْ أُمِّهِ مَوْلَاةِ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ ، أَنَّهَا قَالَتْ: كَانَ النِّسَاءُ يَبْعَثْنَ إِلَى عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ بِالدِّرَجَةِ فِيهَا الْكُرْسُفُ فِيهِ الصُّفْرَةُ مِنْ دَمِ الْحَيْضَةِ يَسْأَلْنَهَا عَنِ الصَّلَاةِ، فَتَقُولُ لَهُنَّ: " لَا تَعْجَلْنَ حَتَّى تَرَيْنَ الْقَصَّةَ الْبَيْضَاءَ" . تُرِيدُ بِذَلِكَ الطُّهْرَ مِنَ الْحَيْضَةِ
حضرت مرجانہ سے جو ماں ہیں علقمہ کی اور مولاۃ ہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی، روایت ہے کہ عورتیں ڈبیوں میں روئی رکھ کر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو دکھانے کو بھیجتی تھیں، اور اس روئی میں زردی ہوتی تھی حیض کے خون کی۔ پوچھتی تھیں کہ نماز پڑھیں یا نہ پڑھیں؟ تو کہتی تھیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا: مت جلدی کرو تم نماز میں، یہاں تک کہ دیکھو سفید قصّہ، مراد یہ تھی کہ پاک ہو جاؤ حیض سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف حسن، وأخرجه الدارمي فى «مسنده» برقم: 891، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1617، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 1159، شركة الحروف نمبر: 117، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 97»

حدیث نمبر: 128
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَمَّتِهِ، عَنْ ابْنَةِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، أَنَّهُ بَلَغَهَا، أَنَّ نِسَاءً كُنَّ يَدْعُونَ بِالْمَصَابِيحِ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ، يَنْظُرْنَ إِلَى الطُّهْرِ فَكَانَتْ تَعِيبُ ذَلِكَ عَلَيْهِنَّ، وَتَقُولُ: " مَا كَانَ النِّسَاءُ يَصْنَعْنَ هَذَا" . ¤ وَسُئِلَ مَالِك، عَنِ الْحَائِضِ تَطْهُرُ فَلَا تَجِدُ مَاءً، هَلْ تَتَيَمَّمُ؟ قَالَ: نَعَمْ لِتَتَيَمَّمْ، فَإِنَّ مِثْلَهَا مِثْلُ الْجُنُبِ إِذَا لَمْ يَجِدْ مَاءً تَيَمَّمَ
حضرت اُم کلثوم سے جو بیٹی ہیں سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ اُن کو خبر پہنچی اس بات کی کہ عورتیں منگاتی ہیں چراغ بیچا بیچ رات کو، اور دیکھتی ہیں کہ حیض سے پاک ہوئیں۔ اُم کلثوم عیب جانتی تھیں اس بات کو، اور کہتی تھیں کہ صحابہ کی عورتیں ایسا نہیں کرتی تھیں۔
امام مالک رحمہ اللہ پوچھے گئے حائضہ سے جب پاک ہو جائے لیکن پانی نہ پائے تو تیمّم کر لے؟ کہا: ہاں! تیمّم کر لے، کیونکہ مثال اس کی جنب کی سی ہے۔ جب جنب کو پانی نہ ملے تو وہ بھی تیمّم کر لے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1618، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 1014، شركة الحروف نمبر: 118، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 98»