نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں

26. بَابُ مَا يَحِلُّ لِلرَّجُلِ مِنِ امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ
26. حائضہ عورت سے مرد کو جو کام کرنا درست ہے اس کا بیان

حدیث نمبر: 123
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا يَحِلُّ لِي مِنَ امْرَأَتِي وَهِيَ حَائِضٌ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لِتَشُدَّ عَلَيْهَا إِزَارَهَا ثُمَّ شَأْنَكَ بِأَعْلَاهَا"
سیدنا زید بن اسلم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ کیا درست ہے مجھ کو اپنی عورت سے جب وہ حائضہ ہو؟ تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: باندھ اس پر تہبند اس کے، پھر تجھے اختیار ہے تہبند کے اوپر۔
تخریج الحدیث: «صحيح لغيرہ، وأخرجه الدارمي فى «مسنده» برقم: 1072، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14191، قال الشيخ الباني رحمه الله:( «صحيح» فى (صحيح وأبو داود برقم: 197)، شركة الحروف نمبر: 114، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 93»

حدیث نمبر: 124
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَتْ مُضْطَجِعَةً مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، وَأَنَّهَا قَدْ وَثَبَتْ وَثْبَةً شَدِيدَةً، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا لَكِ لَعَلَّكِ نَفِسْتِ؟" يَعْنِي: الْحَيْضَةَ، فَقَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: " شُدِّي عَلَى نَفْسِكِ إِزَارَكِ، ثُمَّ عُودِي إِلَى مَضْجَعِكِ"
حضرت ربیعہ بن ابی عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا لیٹی تھیں ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک کپڑے میں، اتنے میں کود کر الگ ہوگئیں، تو فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: شائد حیض آیا تجھ کو۔ کہا: ہاں! تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: باندھ لے تہبند اپنے، پھر آن کر وہیں لیٹ جا۔
تخریج الحدیث: «صحيح لغيرہ، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 299، 302، 2030، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 293، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1364، 1367، 1368، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 618، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 284، 285، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 274، 275، وأبو داود فى «سننه» برقم: 268، 273، والترمذي فى «جامعه» برقم: 132، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1077، 1087، 1088، 1101، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 635، 636، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 922، 1510، 1511، 1517، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24680، 25002، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4810، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 1237، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 17081، شركة الحروف نمبر: 115، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 94»
1    2    Next