نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں


قَالَ يَحْيَى: قَالَ مَالِك: مَنْ قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ فَلَمْ يَجِدْ مَاءً، فَعَمِلَ بِمَا أَمَرَهُ اللَّهُ بِهِ مِنَ التَّيَمُّمِ، فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَلَيْسَ الَّذِي وَجَدَ الْمَاءَ بِأَطْهَرَ مِنْهُ، وَلَا أَتَمَّ صَلَاةً لِأَنَّهُمَا أُمِرَا جَمِيعًا فَكُلٌّ عَمِلَ بِمَا أَمَرَهُ اللَّهُ بِهِ، وَإِنَّمَا الْعَمَلُ بِمَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ مِنَ الْوُضُوءِ لِمَنْ وَجَدَ الْمَاءَ، وَالتَّيَمُّمِ لِمَنْ لَمْ يَجِدِ الْمَاءَ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ فِي الصَّلَاةِ.
کہا یحییٰ نے: کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جو شخص کھڑا ہوا نماز کو اور اسے پانی نہ ملا سو اُس نے تیمّم کر لیا، تو اطاعت کی اس نے اللہ جل جلالہُ کی۔ اب جس شخص نے پانی پایا وہ کچھ طہارت میں یا نماز کی فضیلت میں اس سے زیادہ نہیں ہے، کیونکہ دونوں نے اللہ جل جلالہُ کے فرمودہ کے موافق عمل کیا، اور اللہ کا فرمودہ یہی ہے کہ جو شخص پانی پائے قبل نماز شروع کرنے کے، وہ وضو کر لے، اور جو نہ پائے وہ تیمّم کر لے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 110، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 89»

وَقَالَ مَالِك فِي الرَّجُلِ الْجُنُبِ إِنَّهُ يَتَيَمَّمُ، وَيَقْرَأُ حِزْبَهُ مِنَ الْقُرْآنِ، وَيَتَنَفَّلُ مَا لَمْ يَجِدْ مَاءً: وَإِنَّمَا ذَلِكَ فِي الْمَكَانِ الَّذِي يَجُوزُ لَهُ أَنْ يُصَلِّيَ فِيهِ بِالتَّيَمُّمِ
کہا یحییٰ نے: کہا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ جو شخص جنب ہو وہ تیمّم کر لے، اور جس قدر معمول اس کا قرآن پڑھنے کا ہے پڑھے، اور نفل نماز ادا کرے جب تک پانی نہ پائے اسی مقام میں جہاں کہ اس کو نماز تیمّم سے پڑھنا درست ہے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 110، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 89»
Previous    1    2    3