نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں


حدیث نمبر: 103
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، أَنَّ أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ أَتَى عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهَا: لَقَدْ شَقَّ عَلَيَّ اخْتِلَافُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَمْرٍ، إِنِّي لَأُعْظِمُ أَنْ أَسْتَقْبِلَكِ بِهِ، فَقَالَتْ:" مَا هُوَ مَا كُنْتَ سَائِلًا عَنْهُ أُمَّكَ؟ فَسَلْنِي عَنْهُ"، فَقَالَ: الرَّجُلُ يُصِيبُ أَهْلَهُ ثُمَّ يُكْسِلُ وَلَا يُنْزِلُ؟ فَقَالَتْ: " إِذَا جَاوَزَ الْخِتَانُ الْخِتَانَ، فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ" ، فَقَالَ أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ: لَا أَسْأَلُ عَنْ هَذَا أَحَدًا بَعْدَكِ أَبَدًا
سعید بن مسیّب سے روایت ہے کہ سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ آئے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس اور کہا ان سے کہ بہت سخت گزرا مجھ کو اختلاف صحابہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک مسئلے میں، شرماتا ہوں کہ ذکر کروں اس کو تمہارے سامنے، تو فرمایا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ کیا ہے وہ مسئلہ جو تو اپنی ماں سے پوچھ لے، مجھ سے۔ کہا سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے: کوئی جماع کرے اپنی بیوی سے، پھر دخول کرے لیکن انزال نہ ہو تو کیاحکم ہے؟ کہا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ جب تجاوز کر جائے ختنہ ختنے سے، واجب ہوا غسل۔ کہا سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہ اب نہ پوچھوں گا اس مسئلے کو کسی سے بعد تمہارے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 349، 350، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 227، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1175، والترمذي فى «جامعه» برقم: 108، 109، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 608، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 783، 784، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4697، 4925، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24843، 25029، شركة الحروف نمبر: 94، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 73»

حدیث نمبر: 104
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ مَوْلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، أَنَّ مَحْمُودَ بْنَ لَبِيدٍ الْأَنْصَارِيَّ سَأَلَ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ، عَنِ الرَّجُلِ يُصِيبُ أَهْلَهُ ثُمَّ يُكْسِلُ وَلَا يُنْزِلُ، فَقَالَ زَيْدٌ : " يَغْتَسِلُ" . فَقَالَ لَهُ مَحْمُودٌ: إِنَّ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ كَانَ لَا يَرَى الْغُسْلَ، فَقَالَ لَهُ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ: إِنَّ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ نَزَعَ عَنْ ذَلِكَ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ
عبداللہ بن کعب بیان کرتے ہیں کہ حضرت محمود بن لبید انصاری نے پوچھا سیدنا زید بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے کہ ایک شخص جماع کرے اپنی بیوی سے، پھر دخول کرے لیکن انزال نہ ہو؟ کہا سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے: غسل کرے۔ کہا محمود نے کہ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اس صورت میں غسل واجب نہیں جانتے تھے۔ کہا سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے کہ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ قبل اپنی موت کے پھر گئے اس قول سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 794، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 960، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 954، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 330، 331، شركة الحروف نمبر: 95، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 74»
Previous    1    2    3    Next