نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں


حدیث نمبر: 58
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ حُمْرَانَ مَوْلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ جَلَسَ عَلَى الْمَقَاعِدِ فَجَاءَ الْمُؤَذِّنُ فَآذَنَهُ بِصَلَاةِ الْعَصْرِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ، ثُمّ قَالَ: وَاللَّهِ لَأُحَدِّثَنَّكُمْ حَدِيثًا لَوْلَا أَنَّهُ فِي كِتَابِ اللَّهِ مَا حَدَّثْتُكُمُوهُ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَا مِنَ امْرِئٍ يَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ وُضُوءَهُ، ثُمَّ يُصَلِّي الصَّلَاةَ، إِلَّا غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الصَّلَاةِ الْأُخْرَى، حَتَّى يُصَلِّيَهَا" . ¤ قَالَ يَحْيَى: قَالَ مَالِك: أُرَاهُ يُرِيدُ هَذِهِ الْآيَةَ وَأَقِمِ الصَّلاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ سورة هود آية 114
حضرت حمران سے روایت ہے جو (غلام آزاد) ہیں سیّدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے کہ سیّدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے چبوترہ پر، اتنے میں مؤذن آیا اور نمازِ عصر کی خبر دی، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے پانی منگوایا اور وضو کیا، پھر کہا: اللہ کی قسم! میں تم سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں، اگر وہ حدیث اللہ کی کتاب میں نہ ہوتی تو میں بیان نہ کرتا، سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، فرماتے تھے: کوئی آدمی نہیں ہے کہ وضو کرے اچھی طرح پھر نماز پڑھے، مگر جتنے گناہ اس کے اس کی اس نماز سے لے کر دوسری نماز تک ہوں گے معاف کر دیے جائیں گے، یہاں تک کہ دوسری نماز پڑھے۔
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ مراد سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شاید یہ آیت ہے: «﴿وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ﴾» ۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 159، 160، 164، 1934، 6433، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 226، 227، 229، 230، 231، 232، 245، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 360، 1041، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 529، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 84، 85، 116، 145، 146، 855، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 91، 103، وأبو داود فى «سننه» برقم: 106، بدون ترقيم، 108، بدون ترقيم، 110، والترمذي فى «جامعه» برقم: 31، والدارمي فى «مسنده» برقم: 720، 731، 735، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 285، 285 (م)، 413، 430، 435، 459، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 214، 217، وأحمد فى «مسنده» برقم: 407، 410، والحميدي فى «مسنده» برقم: 35، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 633، شركة الحروف نمبر: 54، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 29»

حدیث نمبر: 59
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الصُّنَابِحِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ الْمُؤْمِنُ فَتَمَضْمَضَ، خَرَجَتِ الْخَطَايَا مِنْ فِيهِ، وَإِذَا اسْتَنْثَرَ خَرَجَتِ الْخَطَايَا مِنْ أَنْفِهِ، فَإِذَا غَسَلَ وَجْهَهُ خَرَجَتِ الْخَطَايَا مِنْ وَجْهِهِ، حَتَّى تَخْرُجَ مِنْ تَحْتِ أَشْفَارِ عَيْنَيْهِ، فَإِذَا غَسَلَ يَدَيْهِ خَرَجَتِ الْخَطَايَا مِنْ يَدَيْهِ، حَتَّى تَخْرُجَ مِنْ تَحْتِ أَظْفَارِ يَدَيْهِ، فَإِذَا مَسَحَ بِرَأْسِهِ خَرَجَتِ الْخَطَايَا مِنْ رَأْسِهِ، حَتَّى تَخْرُجَ مِنْ أُذُنَيْهِ، فَإِذَا غَسَلَ رِجْلَيْهِ خَرَجَتِ الْخَطَايَا مِنْ رِجْلَيْهِ، حَتَّى تَخْرُجَ مِنْ تَحْتِ أَظْفَارِ رِجْلَيْهِ، قَالَ: ثُمَّ كَانَ مَشْيُهُ إِلَى الْمَسْجِدِ وَصَلَاتُهُ نَافِلَةً لَهُ"
حضرت عبداللہ الصنابحی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس وقت مومن بندہ وضو شروع کرتا ہے پھر کلی کرتا ہے، نکل جاتے ہیں گناہ اس کے منہ سے۔ پھر جس وقت منہ دھوتا ہے نکل جاتے ہیں اس کے منہ سے، یہاں تک کہ نکل جاتے ہیں پلکوں کے اُگنے کی جگہ یعنی پپوٹوں سے۔ پھر جس وقت مسح کرتا ہے سر کا نکل جاتے ہیں گناہ اس کے سر سے، یہاں تک کہ نکل جاتے ہیں اس کے دونوں کانوں سے۔ پھر جس وقت پاؤں دھوتا ہے نکل جاتے ہیں گناہ اس کے دونوں پاؤں سے، یہاں تک کہ نکل جاتے ہیں اس کے دونوں پاؤں کے ناخنوں سے۔ پھر چلنا اس کا مسجد کی طرف، اور نماز الگ ہے یعنی اس کا ثواب جداگانہ ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح لغيرہ، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 445، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 103، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 107، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 282، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 383، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19370، 19371، 19374، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2794، شركة الحروف نمبر: 55، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 30»
Previous    1    2    3    4    5    Next