نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
معجم صغير للطبراني
کتاب الادب
ادب کا بیان

84. اپنی حالت کو بدشکل بنانے کی ممانعت کا بیان

حدیث نمبر: 732
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ زَكَرِيَّا التُّسْتَرِيُّ أَبُو عِمْرَانَ بِالْبَصْرَةِ، حَدَّثَنَا نَهَارُ بْنُ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنَا مَسْعَدَةُ بْنُ الْيَسَعِ ، عَنْ شِبْلِ بْنِ عَبَّادٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ،"أَبْصَرَ رَجُلا ثَائِرَ الرَّأْسِ، فَقَالَ: لِمَ يُشَوِّهْ أَحَدُكُمْ نَفْسَهُ؟، وَأَشَارَ بِيَدِهِ أَيْ يَأْخُذُ مِنْهُ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، إِلا شِبْلٌ، تَفَرَّدَ بِهِ مَسْعَدَةُ
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی پراگندہ بالوں والا دیکھا تو فرمایا: تم میں کوئی آدمی اپنی حالت کو کیوں بدشکل بنا دیتا ہے، پھر ہاتھ سے اشارہ فرمایا یعنی سر کے بال کاٹ کر درست کیوں نہیں کرتے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5483، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7473، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5238، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9261، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4062، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15079، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2026، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 6210، 8290، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1079
قال الهيثمي: وفيه شيخه موسى بن زكريا التستري وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (5 / 164) برقم: 8829»