نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الْحَجِّ وَ الْعُمْرَةِ
حج و عمرہ کا بیان

26. عرفات سے مزدلفہ کی طرف تیز چلنے کا بیان

حدیث نمبر: 451
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرِ بْنِ حُمَيْدٍ الْبَزَّازُ الْبَغْدَادِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ هِلالٍ الْبَارِقِيُّ ، عَنْ أَيُّوبَ السِّخْتِيَانِيِّ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَأَلْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ ،"كَيْفَ كَانَ سَيْرُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَفَاضَ مِنْ عَرَفَاتٍ؟، قَالَ: الْعَنَقُ فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَيُّوبَ، إِلا عَاصِمٌ، تَفَرَّدَ بِهِ الأَزْدِيُّ
سیدنا ہشام بن عروہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں: میں نے سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے پوچھا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم عرفات سے واپس آئے تو کس طرح چلے۔ انہوں نے کہا: آپ عنق (درمیانی) چال چلتے، جب بھی کھلی جگی ملتی تو تیز ہو جاتے۔
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2999، 4413، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1280، ومالك فى «الموطأ» برقم: 880، 901، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 64، 973، 2824، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1594، 3857، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3023، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1921، 1923، 1924، 1925، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1922، 1923، 1924، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3017، 3019، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 390، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1854، والحميدي فى «مسنده» برقم: 553، 558، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 5150، 7260، والطبراني فى «الصغير» برقم: 771»