نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل

28. باب مَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ:
28. جو شخص سو آیات پڑھ لے اس کی فضیلت کا بیان

حدیث نمبر: 3480
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ يُحَنَّسَ مَوْلَى الزُّبَيْرِ، عَنْ سَالِمٍ أَخِي أُمِّ الدَّرْدَاءِ فِي اللَّهِ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ فِي لَيْلَةٍ، لَمْ يُكْتَبْ مِنْ الْغَافِلِينَ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ مَكَانَ سَالِمٍ: رَاشِدُ بْنُ سَعْدٍ.
سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے ایک رات میں سو آیات پڑھ لیں وہ غافلین (قرآن سے غفلت برتنے والوں) میں نہیں لکھا جائے گا۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: بعض رواۃ نے سالم کے بجائے راشد بن سعد کا نام ذکر کیا ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف جدا ويشبه أن يكون موضوعا محمد بن القاسم كذبوه وموسى ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 3491]»
اس روایت کی سند بہت ضعیف، بلکہ موضوع بھی ہو سکتی ہے کیوں کہ محمد بن القاسم امام دارمی رحمہ اللہ کے استاذ کی بعض محدثین نے تکذیب کی ہے، اور موسیٰ بن عبیدہ اس کی سند میں ضعیف ہیں۔ دیکھئے: [مجمع الزوائد 3656]

حدیث نمبر: 3481
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ أَبَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُوَيْسٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ الْقُرَظِيِّ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ فِي لَيْلَةٍ بِمِائَةِ آيَةٍ، كُتِبَ مِنْ الْقَانِتِينَ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: جس شخص نے ایک رات میں سو آیات پڑھیں وہ قانتین میں لکھا جائے گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3492]»
اس روایت کی سند حسن ہے، لیکن سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما پر موقوف ہے۔ پیچھے (3476) میں دس آیات کا ذکر ہے، یہاں سو آیات کا ذکر ہے، غافلین میں نہ لکھا جائے گا، یہاں ہے قانتین میں لکھا جائے گا، یعنی متن مضطرب ہے۔ آگے بھی (3489) پر ایسی ہی روایت آ رہی ہے۔
1    2    3    4    Next