نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل


حدیث نمبر: 3456
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ عِيسَى، عَنْ مَعْنٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ كَانَ"يَقْرَأُ الْمُسَبِّحَاتِ عِنْدَ النَّوْمِ، وَيَقُولُ: "إِنَّ فِيهِنَّ آيَةً تَعْدِلُ أَلْفَ آيَةٍ".
خالد بن معدان نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سوتے وقت مسبحات (یعنی جن سورتوں کے شروع میں «سبح، يسبح» ہے) پڑھتے تھے اور فرماتے تھے: ان میں ایک آیت ایسی ہے جو ہزار آیتوں کے برابر ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو مرسل وربما كان معضلا، [مكتبه الشامله نمبر: 3467]»
اس اثر کی سند صحیح لیکن مرسل ہے۔ دیکھئے: [النسائي فى الكبريٰ 10551]۔ نیز دیکھئے: [أبوداؤد 5057]، [ترمذي 2922، 3403] و [النسائي فى عمل اليوم و الليلة 713] و [ابن السني فى عمل اليوم و الليلة 682] و [الطبراني فى الكبير 247/18، 624، وله متابع عند أحمد بسند صحيح 128/4] و [شعب الإيمان للبيهقي 2503]۔ امام نسائی نے کہا: سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: کچھ اہلِ علم یہ کہتے ہیں کہ مسبحات چھ ہیں: «سورة الحديد، الحشر، الصف، الجمعة، التغابن، و الأعلي» ۔

حدیث نمبر: 3457
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَرَجِ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ طَهْمَانَ أَبُو الْعَلَاءِ الْخَفَّافُ، حَدَّثَنِي نَافِعُ بْنُ أَبِي نَافِعٍ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ قَالَ حِينَ يُصْبِحُ: أَعُوذُ بِاللَّهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ، وَثَلَاثَ آيَاتٍ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْحَشْرِ، وَكَّلَ اللَّهُ بِهِ سَبْعِينَ أَلْفَ مَلَكٍ يُصَلُّونَ عَلَيْهِ حَتَّى يُمْسِيَ، وَإِنْ قَالَهَا مَسَاءً، فَمِثْلُ ذَلِكَ حَتَّى يُصْبِحَ".
سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح کے وقت «أعوذ بالله السميع العليم من الشيطان الرجيم» کے بعد سورہ حشر کی آخری تین آیات پڑھے گا الله تعالیٰ اس کے لئے ستر ہزار فرشتے متعین کر دیتا ہے جو شام تک اس کے لئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں، اور اگر شام کو پڑھے گا تو اسی طرح صبح تک اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3468]»
اس حدیث کی سند میں کلام ہے۔ دیکھئے: [أحمد 26/5]، [الترمذي 2923]، [ابن السني فى عمل اليوم و الليلة 80]، [طبراني فى الكبير 229/20، 537]، [شعب الإيمان 2502]
وضاحت: (تشریح احادیث 3445 سے 3457)
تنبیہ: سند میں کلام ہونا، یا مرسل و موقوف ہونا، یہ سب ضعف کی علامات ہیں یعنی وہ روایت ضعیف ہے۔
Previous    1    2    3