نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل


حدیث نمبر: 3454
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "كُنَّ! الْحَوَامِيمُ يُسَمَّيْنَ الْعَرَائِسَ".
سعد بن ابراہیم نے کہا: حم سے شروع ہونے والی سورتوں کو دلہن کہا جاتا تھا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى سعد بن إبراهيم وهو موقوف عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 3465]»
اس اثر کی سند سعد تک صحیح اور موقوف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10333]، [شعب الإيمان للبيهقي 2482]

حدیث نمبر: 3455
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ ثَلَاثَ آيَاتٍ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْحَشْرِ إِذَا أَصْبَحَ، فَمَاتَ مِنْ يَوْمِهِ ذَلِكَ، طُبِعَ بِطَابَعِ الشُّهَدَاءِ، وَإِنْ قَرَأَ إِذَا أَمْسَى، فَمَاتَ مِنْ لَيْلَتِهِ، طُبِعَ بِطَابَعِ الشُّهَدَاءِ".
حسن رحمہ اللہ نے کہا: جو شخص سورہ حشر کی آخری تین آیات پڑھے اور اسی دن وہ مر گیا تو اس پر شہیدوں کی مہر لگا دی جائے گی، اور اگر شام کو پڑھے اور رات میں فوت ہو گیا تب بھی وہ شہیدوں میں شمار ہو گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الحسن وهو موقوف عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 3466]»
اس اثر کی سند صحیح اور موقوف علی الحسن ہے۔ دیکھئے: [فضائل القرآن لابن الضريس 227]، [الدر المنثور 202/1]
Previous    1    2    3    Next