نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل


حدیث نمبر: 3414
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، أَنْبَأَنَا أَبُو الْعُمَيْسِ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: "مَنْ قَرَأَ عَشْرَ آيَاتٍ مِنْ سُورَةِ الْبَقَرَةِ فِي لَيْلَةٍ، لَمْ يَدْخُلْ ذَلِكَ الْبَيْتَ شَيْطَانٌ تِلْكَ اللَّيْلَةَ حَتَّى يُصْبِحَ: أَرْبَعًا مِنْ أَوَّلِهَا، وَآيَةُ الْكُرْسِيِّ، وَآيَتَانِ بَعْدَهَا، وَثَلَاثٌ خَوَاتِيمُهَا، أَوَّلُهَا: لِلَّهِ مَا فِي السَّمَوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ وَإِنْ تُبْدُوا مَا فِي أَنْفُسِكُمْ أَوْ تُخْفُوهُ يُحَاسِبْكُمْ بِهِ اللَّهُ فَيَغْفِرُ لِمَنْ يَشَاءُ وَيُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ سورة البقرة آية 284".
شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: جو کوئی رات میں سورہ البقرہ کی دس آیات پڑھے گا اس گھر میں اس رات صبح تک شیطان داخل نہیں ہو گا، چار آیات شروع کی اور آیت الکرسی اس کے بعد کی دو آیتیں اور آخر کی تین آیات جو «﴿لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ . . . . . .﴾» سے شروع ہوتی ہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 3425]»
اس اثر میں بھی انقطاع ہے، شعبی رحمہ اللہ کا سماع سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں۔ دیکھئے: [طبراني 147/9، 8673]۔ نیز آگے آنے والی روایات ملاحظ فرمایئے۔

حدیث نمبر: 3415
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ أَرْبَعَ آيَاتٍ مِنْ أَوَّلِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ، وَآيَةَ الْكُرْسِيِّ، وَآيَتَانِ بَعْدَ آيَةِ الْكُرْسِيِّ، وَثَلَاثًا مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ، لَمْ يَقْرَبْهُ وَلَا أَهْلَهُ يَوْمَئِذٍ شَيْطَانٌ، وَلَا شَيْءٌ يَكْرَهُهُ، وَلَا يُقْرَأْنَ عَلَى مَجْنُونٍ إِلَّا أَفَاقَ".
شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: جو آدمی سورہ بقرہ کی پہلی چار آیات اور آیت الکرسی اور دو آیتیں اس کے بعد اور تین آخری آیات پڑھے گا اس دن شیطان اس کے اور اس کے اہل و عیال کے قریب نہ آئے گا، اور نہ ایسی بات ہو گی جو اس کو ناپسند ہو، اور یہ آیات اگر پاگل پر بھی پڑھی جائیں گی تو اس کو افاقہ ہو جائے گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده منقطع كسابقه، [مكتبه الشامله نمبر: 3426]»
اس اثر میں بھی پچھلی روایت کی طرح انقطاع ہے، اور اس کو ابن الضریس نے [فضائل القرآن 166] میں اور بیہقی نے [شعب الإيمان 2412] میں روایت کیا ہے، اور یہ بھی سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول ہے۔
Previous    1    2    3    4    5    6    Next