نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل

10. باب فَضْلِ مَنِ اسْتَمَعَ إِلَى الْقُرْآنِ:
10. جو قرآن سنے اس کی فضیلت کا بیان

حدیث نمبر: 3398
حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، قَالَ: "إِنَّ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ لَهُ أَجْرٌ، وَإِنَّ الَّذِي يَسْتَمِعُ لَهُ أَجْرَانِ".
خالد بن معدان نے کہا: بیشک جو قرآن پڑھتا ہے اس کے لئے ایک اجر ہے اور جو قرآن سنتا ہے اس کے لئے ڈبل اجر ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 3409]»
عبدۃ بنت خالد غير معروف ہیں۔ ابوالمغيرہ: عبدالقدوس بن الحجاج ہیں۔ کہیں اور یہ روایت نہیں ملی اور یہ خالد بن معدان کا قول ہے۔

حدیث نمبر: 3399
حَدَّثَنَا رَزِينُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُمَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: "مَنْ اسْتَمَعَ إِلَى آيَةٍ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ، كَانَتْ لَهُ نُورًا".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: جو شخص قرآن پاک کی ایک آیت غور سے سنتا ہے وہ اس کے لئے نور (روشنی) ہو گی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج. ورزين بن عبد الله بن حميد مجهول، [مكتبه الشامله نمبر: 3410]»
اس روایت کی سند میں ابن جریج مدلس ہیں اور عن سے روایت کی ہے۔ دیکھئے: [عبدالرزاق 6012]، [فضائل القرآن 64]
وضاحت: (تشریح احادیث 3397 سے 3399)
اگرچہ یہ روایات سند کے لحاظ سے صحیح نہیں ہیں لیکن قرآن پاک سننے والے کو بھی پڑھنے والے ہی کی طرح اجر و ثواب ملتا ہے۔