نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل
7. باب إِذَا اخْتَلَفْتُمْ بِالْقُرْآنِ فَقُومُوا:
7. جب قرآن پاک پڑھنے سے دل اُچٹ جائے تو مجلس برخاست کر دو
حدیث نمبر: 3391
سیدنا جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن اس وقت تک پڑھو جب تک دل لگے، جب دل اُچاٹ ہو جائے تو پھر کھڑے ہو جاؤ (یعنی مجلس برخاست کر دو اور تلاوت روک دو)۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 3402]»
اس روایت کی سند صحیح اور دوسری سند سے متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5060]، [مسلم 2667]، [أبويعلی 1519]، [ابن حبان 732]، [نسائي فى فضائل القرآن 121، 122]، [ابن كثير فى فضائله، ص: 267]
حدیث نمبر: 3392
سیدنا جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: قرآن مجید اس وقت تک پڑھو جب تک کہ اس میں دل لگے، جب جی اُچاٹ ہونے لگے تو پڑھنا بند کر دو۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو موقوف على جندب، [مكتبه الشامله نمبر: 3403]»
اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ امام بخاری نے اسے موصولاً روایت کیا ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5060]
وضاحت: (تشریح احادیث 3390 سے 3392)
اس حدیث کا ترجمہ یوں بھی کیا گیا ہے کہ قرآن مجید اس وقت تک پڑھو جب تک تمہارے دل ملے جلے ہوں اور اختلاف و فساد کی نیت نہ ہو، پھر جب تم میں اختلاف پڑ جائے اور تکرار و فساد کی نیت ہو جائے تو اٹھ کھڑے ہو اور قرآن پڑھنا موقوف کر دو۔
اختلاف کر کے فساد تک نوبت پہنچانا کتنا برا ہے یہ اس سے ظاہر ہے۔
کاش مسلمان اس پر غور کریں (راز رحمہ اللہ)۔