نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل

5. باب الْقُرْآنُ كَلاَمُ اللَّهِ:
5. قرآن پاک اللہ کا کلام ہے

حدیث نمبر: 3384
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: إِنَّ اللَّهَ لا يَسْتَحْيِي أَنْ يَضْرِبَ مَثَلا مَا بَعُوضَةً فَمَا فَوْقَهَا فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَبِّهِمْ وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا فَيَقُولُونَ مَاذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهَذَا مَثَلا يُضِلُّ بِهِ كَثِيرًا وَيَهْدِي بِهِ كَثِيرًا وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلا الْفَاسِقِينَ سورة البقرة آية 26، قَالَ: "أَيْ يَعْلَمُونَ أَنَّهُ كَلَامُ الرَّحْمَنِ".
قتادہ رحمہ اللہ نے کہا: اس آیت: «﴿فَأَمَّا الَّذِيْنَ آمَنُوْا فَيَعْلَمُوْنَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَبِّهِمْ . . . . . .﴾» [البقره: 26/2] سے مراد یہ ہے کہ مومنین جانتے ہیں کہ یہ رحمٰن کا کلام ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 3395]»
اس اثر کی سند قتادہ رحمہ اللہ تک صحیح اور انہیں پر موقوف ہے۔ دیکھئے: [تفسير طبري 180/1]

حدیث نمبر: 3385
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ، عَنْ عَطِيَّةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَا مِنْ كَلَامٍ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ كَلَامِهِ، وَمَا رَدَّ الْعِبَادُ إِلَى اللَّهِ كَلَامًا أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ كَلَامِهِ".
عطیہ بن قیس نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الله تعالیٰ کے نزدیک کسی کا کلام اس کے اپنے کلام سے زیادہ عظیم نہیں ہے، اور بندے کوئی کلام نہیں پڑھتے ہیں جو اللہ کے نزدیک اس کے اپنے کلام سے زیاده محبوب ہو۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «في إسناده ضعيفان: عبد الله بن صالح وأبو بكر بن أبي مريم وهو أيضا مرسل، [مكتبه الشامله نمبر: 3396]»
اس اثر کی سند میں عبداللہ بن صالح اور ابوبکر بن ابی مریم ضعیف، اور عطیہ کی مرسل روایت ہے۔ دیکھئے: [البيهقي فى الأسماء والصفات، ص: 244]
1    2    Next