نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل


حدیث نمبر: 3344
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَزَارِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: "يَجِيءُ الْقُرْآنُ يَشْفَعُ لِصَاحِبِهِ، يَقُولُ: يَا رَبِّ لِكُلِّ عَامِلٍ عُمَالَةٌ مِنْ عَمَلِهِ، وَإِنِّي كُنْتُ أَمْنَعُهُ اللَّذَّةَ وَالنَّوْمَ، فَأَكْرِمْهُ، فَيُقَالُ: ابْسُطْ يَمِينَكَ، فَتُمْلَأُ مِنْ رِضْوَانِ اللَّهِ، ثُمَّ يُقَالُ: ابْسُطْ شِمَالَكَ، فَتُمْلَأُ مِنْ رِضْوَانِ اللَّهِ، وَيُكْسَى كِسْوَةَ الْكَرَامَةِ، وَيُحَلَّى بِحِلْيَةِ الْكَرَامَةِ، وَيُلْبَسُ تَاجَ الْكَرَامَةِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: قیامت کے دن قرآن کریم آئے گا اور اپنے پڑھنے والے کے لئے شفاعت کرتے ہوئے کہے گا: اے رب! ہر مزدور کے لئے اس کے کام کی مزدوری ہے، اور میں اس کو لذت رسانی سے اور سونے سے روکتا تھا، تو اس کی عزت افزائی فرما، کہا جائے گا: اپنا داہنا ہاتھ دراز کرو اور اس کو اللہ تعالیٰ کی رضامندی سے بھر دیا جائے گا، پھر کہا جائے گا: بایاں ہاتھ پھیلاؤ اس کو بھی الله تعالیٰ کی رضا سے بھر دیا جائے گا، اور اس کو عزت و کرامت کا لباس پہنایا جائے گا، کرامت کے زیور سے وہ آراستہ کیا جائے گا اور اس (کے سر) پر کرامت کا تاج رکھا جائے گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن من أجل عاصم، [مكتبه الشامله نمبر: 3355]»
اس اثر کی سند عاصم کی وجہ سے حسن ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10098، 10099]، [ابن منصور 22]، [فضائل القرآن لابن الضريس 102]، موقوفاً علی سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما۔

حدیث نمبر: 3345
أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَزَارِيُّ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، قَالَ: "الْقُرْآنُ يَشْفَعُ لِصَاحِبِهِ، فَيُكْسَى حُلَّةَ الْكَرَامَةِ، ثُمَّ يَقُولُ: رَبِّ زِدْهُ، فَيُكْسَى تَاجَ الْكَرَامَةِ، قَالَ: فَيَقُولُ: رَبِّ زِدْهُ، فَآتِهِ، وَآتِهِ... قَالَ: يَقُولُ: رِضَائِي". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: قَالَ وُهَيْبُ بْنُ الْوَرْدِ: اجْعَلْ قِرَاءَتَكَ الْقُرْآنَ عِلْمًا، وَلَا تَجْعَلْهُ عَمَلًا.
ابوصالح نے کہا: قرآن کریم اپنے پڑھنے والے کے لئے سفارش کرے گا تو اس (قاری) کو کرامت کی پوشاک پہنائی جائے گی، قرآن عرض کرے گا: اے رب! اور اضافہ فرما، چنانچہ کرامت کا تاج پہنایا جائے گا، کہا پھر وہ کہے گا: اے رب! اور مزید عطاء فرما، اس کو اور نواز دے، اللہ تعالیٰ اس کو اپنی رضامندی عطا کرے گا۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: وہیب بن الورد نے کہا: قرآن کی قرأت کو علم بناؤ (صرف) عمل نہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد وهو موقوف على أبي صالح، [مكتبه الشامله نمبر: 3356]»
اس اثر کی سند جید اور موقوف علی ابی صالح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10097]، [فضائل القرآن لابن ضريس 102]
Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next