نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان


حدیث نمبر: 3181
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّهُ كَانَ "يَرِثُ مَوَالِيَ عُمَرَ دُونَ بَنَاتِ عُمَرَ".
سالم سے مروی ہے، ان کے والد سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلاموں کے وارث ہوتے تھے عمر کی لڑکیوں کو چھوڑ کر، یعنی غلاموں کے ولاء سے لڑکیوں کو کچھ نہ دیتے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3192]»
اس اثر میں ابن وہب: عبداللہ، اور یونس: ابن یزید ہیں۔ کہیں اور یہ روایت نہیں مل سکی۔

حدیث نمبر: 3182
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ فِي امْرَأَةٍ مَاتَتْ، وَتَرَكَتْ بَنِيهَا، فَوَرِثُوهَا مَالًا وَمَوَالِيَ، قَالَ: "يَرْجِعُ الْوَلَاءُ إِلَى عَصَبَةِ الْمَرْأَةِ".
خالد الحذاء سے مروی ہے: ابوقلابہ نے کہا: ایک عورت مر گئی اور اس نے اپنے بچے چھوڑے جو اس کے مال کے وارث ہوئے اور غلام بھی چھوڑے، پھر اس کے لڑکے بھی فوت ہو گئے، ابوقلابہ نے کہا: ایسی صورت میں غلاموں کا حق میراث عورت کے عصبہ کی طرف جائے گا۔ (یعنی بھائی وغیرہ جن کا حصہ شریعت کے فرائض میں مقرر نہیں اور وہ باقی بچے حصے کے حق دار ہوں گے)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى أبي قلابة عبد الله بن زيد الجرمي، [مكتبه الشامله نمبر: 3193]»
اس حدیث کی سند ابوقلابہ عبداللہ بن زید الجرمی تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11554 بغير هذا اللفظ]
Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next