نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان


حدیث نمبر: 3072
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: "الْعَقْلُ مِيرَاثٌ بَيْنَ وَرَثَةِ الْقَتِيلِ عَلَى كِتَابِ اللَّهِ وَفَرَائِضِهِ".
ابن شہاب نے کہا: دیت مقتول کے وارثین کے درمیان میراث ہے کتاب الله اور اس کے مقررہ حصص کے مطابق۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف عبد الله بن صالح كاتب الليث سيئ الحفظ جدا وكانت فيه غفلة، [مكتبه الشامله نمبر: 3082]»
اس روایت کی سند میں عبداللہ بن صالح کاتب اللیث سئی الحفظ جدا ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 7604]، [المحلی 475/10 بسند صحيح]۔ ابن شہاب: زہری ہیں۔

حدیث نمبر: 3073
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ بَعْضِ وَلَدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: "لَقَدْ ظَلَمَ مَنْ لَمْ يُوَرِّثْ الْإِخْوَةَ مِنْ الْأُمِّ مِنْ الدِّيَةِ".
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: جس نے مادری بھائیوں کو دیت میں سے وراثت نہ دی اس نے ظلم کیا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «في إسناده جهالة، [مكتبه الشامله نمبر: 3083]»
اس اثر کی سند میں بعض ولد ابن الحنفیہ کا پتہ نہیں کون ہیں؟ اور قبیصہ: ابن عتبہ ہیں۔ حوالہ کے لئے دیکھئے: [ابن أبى شيبه 7613، 7620]، [عبدالرزاق 17771]، [ابن منصور 303، 304]، [البيهقي 58/8]۔ ان میں سے بعض روایات کی سند صحیح ہے۔
Previous    1    2    3    4    Next