نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان

33. باب: الْوَلاَءُ لِلْكُبْرِ:
33. حق وراثت بڑے کو حاصل ہو گا

حدیث نمبر: 3055
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عُمَرَ، وَعَلِيٍّ، وَزَيْدٍ، قَالَ: وَأَحْسَبُهُ قَدْ ذَكَرَ عَبْدَ اللَّهِ أَيْضًا: أَنَّهُمْ قَالُوا: "الْوَلَاءُ لِلْكُبْرِ. يَعْنُونَ بِالْكُبْرِ: مَا كَانَ أَقْرَبَ بِأَبٍ أَوْ أُمٍّ".
شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ سیدنا عمر، سیدنا علی، سیدنا زید اور میرا خیال ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم سب نے کہا: ولاء (حق وراثت) بڑے کے لئے ہے اور وہ بڑے سے مراد اس کو لیتے تھے جو باپ اور ماں کے سب سے زیادہ قریب ہو۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3065]»
اشعث بن سوار کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 267]، [البيهقي 303/10]۔ بیہقی میں ہے: جو باپ سے سب سے زیادہ قریب ہے، ماں کا ذکر نہیں۔

حدیث نمبر: 3056
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، قَالَ:"كَتَبَ إِلَيَّ عُمَرُ فِي شَأْنِ فُكَيْهَةَ بِنْتِ سَمْعَانَ أَنَّهَا مَاتَتْ وَتَرَكَتْ ابْنَ أَخِيهَا لِأَبِيهَا وَأُمِّهَا، وَابْنَ أَخِيهَا لِأَبِيهَا، فَكَتَبَ عُمَرُ: إِنَّ الْوَلَاءَ لِلْكُبْرِ".
عبید الله بن عتبہ نے کہا: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے فکیہہ بنت سمعان کے بارے میں تحریر فرمایا جو انتقال کر گئی تھی اور حقیقی بھائی کا بیٹا اور ایک بیٹا پدری بھائی کا چھوڑا تھا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے لکھا کہ میراث کا حق بڑے (یعنی حقیقی بھائی کے بیٹے) کا ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف أشعث بن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3066]»
اس اثر کی سند اشعث کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [البيهقي 239/6]
1    2    3    4    5    Next