نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان


حدیث نمبر: 3019
حَدَّثَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: "الْأُمُّ عَصَبَةُ مَنْ لَا عَصَبَةَ لَهُ، وَالْأُخْتُ عَصَبَةُ مَنْ لَا عَصَبَةَ لَهُ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: ماں اس کی عصبہ ہے جس کا اور کوئی عصبہ نہ ہو، اور بہن اس کی عصبہ ہے جس کا کوئی اور عصبہ نہ ہو۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات غير أنه منقطع، [مكتبه الشامله نمبر: 3029]»
اس اثر کے رجال ثقات ہیں، لیکن ابراہیم کا لقاء سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے ثابت نہ ہونے کی وجہ سے منقطع ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 166]۔ نیز دیکھئے اثر رقم (2997)۔

حدیث نمبر: 3020
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَهْلِهَا، فَمَا بَقِي، فَهُوَ لِأَوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میراث اس کے حق داروں تک پہنچا دو اور جو بچ جائے وہ (میت کے) قریب ترین مرد (رشتہ دار) کا حصہ ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3030]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6732]، [مسلم 1615]، [أبوداؤد 2898]، [ترمذي 2098]، [ابن ماجه 4740]، [ابن حبان 6028، 6049]
وضاحت: (تشریح احادیث 3016 سے 3020)
عصبہ کے حق میں یہ قوی دلیل ہے جو ان کو وراثت میں حق دار قرار دیتی ہے۔
Previous    1    2    3