نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
23. باب قَوْلِ عَلِيٍّ وَعَبْدِ اللَّهِ وَزَيْدٍ في الرَّدِّ:
23. سیدنا علی و سیدنا عبداللہ و سیدنا زید رضی اللہ عنہم کی باقی بچے ترکے میں رائے کا بیان
حدیث نمبر: 2978
ابراہیم رحمہ اللہ سے مروی ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیٹی اور پوتی کے بارے میں کہا: نصف (بیٹی کے لئے) اور چھٹا حصہ (پوتی کے لئے) ہے، باقی جو بچے وہ بیٹی کو لوٹا دیا جائے گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لانقطاعه، [مكتبه الشامله نمبر: 2988]»
اس اثر کی سند میں انقطاع ہے، لیکن بخاری وغیرہ میں صحیح سند سے موجود ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6742]، لیکن بخاری میں ہے: لڑکی کو آ دھا، پوتی کو چھٹا، باقی جو بچا وہ بہن کیلئے ہے۔ مزید تفصیل و تخریج کے لئے دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11224]، [عبدالرزاق 19128]، [أبويعلی 5108]، [ابن حبان 6034]
حدیث نمبر: 2979
علقمہ سے مروی ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس پدری بھائیوں اور ماں کا مسئلہ لایا گیا تو انہوں نے پدری بھائیوں کو ثلث دیا، باقی سارا مال ماں کو دیا اور کہا: جس (میت کے وارث) کا عصبہ نہ ہو ماں اس کی عصبہ میں شمار ہوگی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو موقوف على عبد الله، [مكتبه الشامله نمبر: 2989]»
اس اثر کی سند صحیح موقوف علی سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11213]، [ابن منصور 117]