نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان

26. باب: «لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ» :
26. جو میں جانتا ہوں اگر تم جان لیتے تو

حدیث نمبر: 2770
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ، لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا، وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تمہیں وہ معلوم ہو جائے جو مجھے معلوم ہے تو تم ہنستے کم اور روتے زیادہ۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2777]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 4621]، [مسلم 2359]، [ابن ماجه 4191]، [أبويعلی 3105]، [ابن حبان 5792]

حدیث نمبر: 2771
حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ هَذَا.
اس سند سے بھی سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مثلِ سابق مروی ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو مكرر ما قبله، [مكتبه الشامله نمبر: 2778]»
تخریج و ترجمہ اوپر گذر چکا ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 2769 سے 2771)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنّت و دوزخ کا بچشمِ خود مشاہدہ کیا، الله تعالیٰ کے غضب، حساب و جزاء کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بخوبی ادراک تھا، اس لئے فرمایا: اگر تم کو وہ معلوم ہو جائے جو مجھے معلوم ہے تو تم ہنسنا چھوڑ دو، ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔