نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
53. باب في قَبُولِ هَدَايَا الْمُشْرِكِينَ:
53. مشرکین کے تحفے قبول کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2530
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ذی یزن کے بادشاہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایک حلہ 33 اونٹوں کے عوض یا 33 اونٹنیوں کے عوض خرید کر ہدیہ بھیجا جس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول فرما لیا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2536]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4034]، [أبويعلی 3418]، [شرح مشكل الآثار للطحاوي 4344]
حدیث نمبر: 2531
سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ نے کہا: ایلہ کے حاکم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایک خط بھیجا اور سفید خچر کا تحفہ بھیجا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی جواب میں اس کو خط لکھا اور چادر ہدیہ میں بھیجی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2537]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1481]، [مسلم 1392]، [أحمد 424/5]، [أبوداؤد 3079، وغيرهم]
وضاحت: (تشریح احادیث 2529 سے 2531)
شاہ ذی یزن اور حاکمِ ایلہ یوحنا بن روبہ کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے تحفہ بھیجنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان تحائف کو قبول کرنا ان احادیث سے ثابت ہوا۔
لہٰذا مشرکین حکام کے تحفے سربراہِ مملکت قبول کر سکتا ہے۔