نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الاضاحي
قربانی کے بیان میں

13. باب النَّهْيِ عَنْ مُثْلَةِ الْحَيَوَانِ:
13. حیوان کے مثلہ کرنے کی ممانعت کا بیان

حدیث نمبر: 2012
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنِي الْمِنْهَالُ بْنُ عَمْرٍو، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، يَقُولُ: خَرَجْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ فِي طَرِيقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِينَةِ، فَإِذَا غِلْمَةٌ يَرْمُونَ دَجَاجَةً، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: مَنْ فَعَلَ هَذَا؟ فَتَفَرَّقُوا. فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "لَعَنَ مَنْ مَثَّلَ بِالْحَيَوَانِ".
سعید بن جبیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ مدینے کے راستوں میں سے ایک راستے سے گزر رہا تھا، اچانک کچھ لڑکوں کو دیکھا کہ وہ (ایک مرغی کو باندھ کر اس کا) نشانہ لگا رہے ہیں، سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: کس نے ایسا کیا ہے؟ وہ سب ادھر ادھر بھاگ گئے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حیوان کا مثلہ کرنے والے پر لعنت کی ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2016]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5515]، [مسلم 1958]، [نسائي 4453]، [أبويعلی 5652]، [ابن حبان 5617]
وضاحت: (تشریح حدیث 2011)
یعنی کسی بھی حیوان کو باندھ دیا جائے پھر اس کا تیر یا گولی سے نشانہ لگایا جائے، اور یہ ترسا ترسا کر مارنا، ایک ایک جزء اور گوشت کا کاٹنا یا مثلہ کرنا ہے، جس کی اسلام نے سخت مذمت کی ہے اور ایسا کرنے والے پر رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت بھیجی ہے۔

حدیث نمبر: 2013
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ تِعْلَى، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "نَهَى عَنْ صَبْرِ الدَّابَّةِ". قَالَ أَبُو أَيُّوبَ: لَوْ كَانَتْ دَجَاجَةً مَا صَبَرْتُهَا.
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زندہ جانور کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا، سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر وہ جانور مرغی ہی کیوں نہ ہو میں اسے باندھ کر نہیں ماروں گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 2017]»
اس روایت کی سند قوی اور حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2687]، [أبويعلی 2497، 6790]، [ابن حبان 5609]، [الموارد 1072]
وضاحت: (تشریح حدیث 2012)
سبحان اللہ! قربان جائیں اسلام کے نظامِ عدل و رحمت پر کہ ایک معمولی جانور کو بھی ایذاء دے کر مارنے کی ممانعت کر دی گئی اور اس کے خلاف عمل کرنے والے اسلام میں ملعون ہیں۔
یعنی رحمتِ باری تعالیٰ سے دور بھگا دیئے جاتے ہیں، ان پر اللہ تعالیٰ کا قہر نازل ہوتا ہے۔
1    2    Next