نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں

21. باب في تَزْوِيجِ الْمُحْرِمِ:
21. احرام کی حالت میں شادی کرنے کا بیان

حدیث نمبر: 1860
حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: "تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حال میں نکاح کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم احرام باندھے ہوئے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1863]»
اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1837، 4259]، [مسلم 1410]، [ترمذي 842]، [نسائي 2840]، [أبويعلی 2393]، [ابن حبان 4129]، [الحميدي 513]
وضاحت: (تشریح حدیث 1859)
حالتِ احرام میں نکاح کرنے یا کروانے کی ممانعت ہے (کما رواه مسلم)۔
بعض علماء نے اس حدیث کا مطلب یہ لیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدودِ حرم میں نکاح کیا نہ کہ حالتِ احرام میں، نیز یہ کہ اس حدیث میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے چوک ہوئی ہے کیونکہ ان کی خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے اس حالت میں جو نکاح کیا وہ اس کی تردید کرتی ہیں جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔

حدیث نمبر: 1861
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ: أَنَّ رَجُلًا مِنْ قُرَيْشٍ خَطَبَ إِلَى أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ وَهُوَ أَمِيرُ الْمَوْسِمِ، فَقَالَ أَبَانُ: لَا أُرَاهُ إِلا عِرَاقِيًّا جَافِيًا،"إِنَّ الْمُحْرِمَ لَا يَنْكِحُ وَلَا يُنْكِحُ". أَخْبَرَنَا بِذَلِكَ عُثْمَانُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. سُئِلَ أَبُو مُحَمَّد: تَقُولُ بِهَذَا؟ قَالَ: نَعَمْ.
نبیہ بن وہب نے روایت کیا کہ قریش کے ایک شخص نے ابان بن عثمان کے پاس پیغام شادی بھیجا جو کہ اس موسم میں امیر الحج تھے، ابان نے کہا: تم بالکل عراقی گنوار لگتے ہو، بیشک محرم نہ اپنا نکاح کر سکتا ہے نہ کروا سکتا ہے، ہم کو اس کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے دی۔ امام دارمی رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا گیا: آپ بھی یہی کہتے ہیں؟ فرمایا: ہاں (یعنی محرم نہ نکاح کرے نہ کروائے)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1864]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1409]، [أبوداؤد 1841]، [ترمذي 840]، [ابن ماجه 1966]، [ابن حبان 4123]
وضاحت: (تشریح حدیث 1860)
صحیح مسلم میں ہے عمر بن عبیداللہ بن معمر، شبیہ بن عثمان کی بیٹی سے اپنے بیٹے طلحہ کا نکاح کرنا چاہتے تھے اور سب حالتِ احرام میں تھے، چنانچہ امیر المومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے فرزند ابان نے صحیح مسئلہ بتایا کہ حالتِ احرام میں نکاح کرنا یا کرانا دونوں ممنوع ہیں، اور یہی جمہور علماء کا مسلک ہے۔
1    2    Next