نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الزكاة
زکوٰۃ کے مسائل
5. باب في زَكَاةِ الْبَقَرِ:
5. گائے کی زکاۃ کا بیان
حدیث نمبر: 1661
سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یمن کی طرف بھیجا تو مجھے حکم دیا کہ میں ہر چالیس گائے (بیلوں) میں سے دو برس کی بچھیا یا بیل زکاة کا لے لوں اور ہر تیس گائے میں ایک سال کا نر یا مادہ لوں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح من طريق مسروق وأما طريق إبراهيم فهو مقطوع، [مكتبه الشامله نمبر: 1663]»
اس سند سے یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1576]، [ترمذي 623]، [نسائي 2452]، [ابن ماجه 1803]
حدیث نمبر: 1662
سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یمن کی طرف بھیجا تو مجھے حکم فرمایا کہ میں گائے بیل میں سے تیس میں ایک تبیعہ سالانہ لوں اور چالیس گائے میں سے ایک دو برس کا بیل یا گائے (زکاۃ) کا لوں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1664]»
اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ مزید دیکھئے: [ابن حبان 4886]، [موارد الظمآن 794]، [أبويعلی 5016]
وضاحت: (تشریح احادیث 1660 سے 1662)
«تبيعه تبيع» کا مؤنث ہے اور گائے کے ایک سال کے بچے پر بولا جاتا ہے، «مسنّه»: گائے کا وہ بچہ (نر یا مادہ) ہے جس کے دانت نکل آئے ہوں اور دو سال پورے کر کے تیسرے سال میں لگ چکا ہو۔