نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل


حدیث نمبر: 1056
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ، قَالَ: سَمِعْتُ كَرِيمَةَ، قالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، وَسَأَلْتُهَا امْرَأَةٌ يُصِيبُ ثَوْبَهَا مِنْ دَمِ حِيضَتِهَا، قَالَتْ: "لِتَغْسِلْهُ بِالْمَاءِ"، قَالَتْ: فَإِنَّا نَغْسِلُهُ فَيَبْقَى أَثَرُهُ؟، قَالَتْ:"إِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ".
کریمہ نے کہا میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: عورت کے کپڑے میں اس کے حیض کا خون لگ جائے تو کیا کرے؟ جواب دیا: اسے پانی سے دھو ڈالے، عرض کیا: ہم دھو ڈالتے ہیں لیکن اثر باقی رہ جاتا ہے، کہا: پانی پاک کر دیتا ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1060]»
اس اثر کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 189/1] و [البيهقي 408/2]

حدیث نمبر: 1057
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: "كَانَتْ عَائِشَةُ تَرَى الشَّيْءَ مِنْ الْمَحِيضِ فِي ثَوْبِهَا، فَتَحُتُّهُ بِالْحَجَرِ، أَوْ بِالْعُودِ، أَوْ بِالْقَرْنِ، ثُمَّ تَرُشُّهُ".
عطاء رحمہ اللہ نے کہا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا حیض لگے کپڑے کے بارے میں خیال تھا کہ عورت اسے پتھر پر رگڑ دے، لکڑی، سینگ سے رگڑ دے، پھر اس پر پانی چھڑک دے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1061]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1228]
وضاحت: (تشریح احادیث 1042 سے 1057)
ان تمام آثار و احادیث سے معلوم ہوا کہ عورت حیض کی حالت میں جو کپڑے پہنے ہوئی تھی ان کپڑوں میں خون لگ جائے تو اسے صاف کر کے ان میں نماز پڑھ سکتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔
Previous    3    4    5    6    7