نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل


حدیث نمبر: 1039
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، وَسَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَا: "لَيْسَ عَلَيْهَا ذَاكَ الصَّلَاةُ أَكْبَرُ مِنْ ذَلِكَ".
امام ابراہیم اور سعید بن جبیر رحمہما اللہ دونوں نے کہا: اس پر سجدہ واجب نہیں، نماز اس سے بہت بڑی ہے۔ یعنی جب نماز چھوڑ دیتی ہے تو سجدہ اس سے کم ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه حجاج وهو: ابن أرطاة وهو ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1043]»
حجاج بن ارطاة کی وجہ سے اس کی سند ضعیف ہے، لیکن معنی صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 13/2]

حدیث نمبر: 1040
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: "مُنِعَتْ خَيْرًا مِنْ ذَلِكَ الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ".
عطاء رحمہ اللہ نے فرمایا: اس سے بہتر چیز سے روک دی گئی فرض نماز سے، یعنی پھر سجدہ کیا ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف ابن جريج قد عنعن وهو مدلس، [مكتبه الشامله نمبر: 1044]»
اس قول کی سند ضعیف ہے، لیکن صحیح سند سے بھی یہ قول ان سے مروی ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 14/2] و [مصنف عبدالرزاق 1230]
Previous    1    2    3    4    Next