نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل


حدیث نمبر: 1027
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ فِرَاسٍ، عَنْ عَامِرٍ: "الْجُنُبُ وَالْحَائِضُ لَا يَقْرَآنِ الْقُرْآنَ".
عامر شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ جنبی اور حائضہ قرآن نہیں پڑھیں گی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن من أجل شريك، [مكتبه الشامله نمبر: 1031]»
شریک کی وجہ سے اس کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے [مصنف ابن أبى شيبه 102/1 -103]

حدیث نمبر: 1028
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: كَانَ عُمَرُ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ يَكْرَهُ أَوْ "يَنْهَى أَنْ يَقْرَأَ الْجُنُبُ"، قَالَ شُعْبَةُ:"وَجَدْتُ فِي الْكِتَابِ وَالْحَائِضُ".
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ جنبی کے قرآن پڑھنے کو مکروہ سمجھتے یا اس سے منع کرتے تھے۔ شعبہ نے کہا: میں نے کتاب میں یہ بھی دیکھا کہ حائضہ کے بارے میں بھی ایسا ہی کہتے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1032]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 102/1، 103]، [عبدالرزاق 1307]۔ ابوالولید: الطیالسی ہیں اور الحکم: ابن عتیبہ ہیں۔
Previous    1    2    3    4    5    6    Next