نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل


حدیث نمبر: 1009
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيد، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ الصَّدَفِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنَّهُ كَانَ "يَأْمُرُ الْمَرْأَةَ الْحَائِضَ عِنْدَ أَوَانِ الصَّلَاةِ أَنْ تَوَضَّأَ، وَتَجْلِسَ بِفِنَاءِ مَسْجِدِهَا، فَتَذْكُرَ اللَّهَ وَتُسَبِّحَ".
سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ حائضہ عورت کو نماز کے وقت میں وضو کرنے اور صحن میں نماز کی جگہ بیٹھنے کا حکم دیتے تھے، تاکہ وہ ذکر و تسبیح کرے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 1013]»
اس روایت میں راوی مجہول ہیں، اور ابن ابی شیبہ نے اسے [مصنف 343/2] میں ذکر کیا ہے۔

حدیث نمبر: 1010
حَدَّثَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءٍ فِي الْمَرْأَةِ الْحَائِضِ: أَتَقْرَأُ؟، قَالَ: "لَا، إِلَّا طَرَفَ الْآيَةِ وَلَكِنْ تَوَضَّأُ عِنْدَ وَقْتِ كُلِّ صَلَاةٍ، ثُمَّ تَسْتَقْبِلُ الْقِبْلَةَ وَتُسَبِّحُ وَتُكَبِّرُ وَتَدْعُو اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ".
عطاء رحمہ اللہ سے حائضہ عورت کے بارے میں پوچھا گیا: کیا وہ (قرآن) پڑھ سکتی ہے؟ فرمایا: نہیں، ایک آدھ جملہ پڑھ سکتی ہے، البتہ ہر نماز کے وقت وضو کرے، پھر قبلہ رو بیٹھ کر تسبیح و تکبیر کہے، اور الله عزوجل سے دعا مانگے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1014]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ عطاء: ابن ابی رباح، یعلی: ابن عبید، عبدالملک: ابن ابی سلیمان ہیں، اور اس روایت کو ابن ابی شیبہ نے [مصنف 342/2] میں ذکر کیا ہے۔
Previous    1    2    3    Next