نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل

101. باب الْحَائِضِ تَوَضَّأُ عِنْدَ وَقْتِ الصَّلاَةِ:
101. حیض والی عورت کا نماز کے وقت وضو کرنے کا بیان

حدیث نمبر: 1007
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَكَمَ بْنَ عُتَيْبَةَ، يَقُولُ: "كَانَ يُعْجِبُهُمْ فِي الْمَرْأَةِ الْحَائِضِ أَنْ تَتَوَضَّأَ وُضُوءَهَا لِلصَّلَاةِ، ثُمَّ تُسَبِّحَ اللَّهَ وَتُكَبِّرَهُ فِي وَقْتِ الصَّلَاةِ".
یحییٰ بن ایوب نے بیان کیا کہ میں نے حکم بن عتیبہ رحمہ اللہ کو سنا، فرماتے تھے: حائضہ عورت کے بارے میں اسلاف یہ پسند کرتے تھے کہ وہ نماز کے وقت میں نماز کا سا وضو کرے، پھر اللہ کی تسبیح اور تکبیر کہے، یعنی سبحان الله، الله اکبر وغیرہ پڑھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1011]»
اس روایت کی سند صحیح ہے، لیکن کسی محدث نے اس کی تخریج نہیں کی۔

حدیث نمبر: 1008
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي قِلَابَةَ: "الْحَائِضُ تَتَوَضَّأُ عِنْدَ وَقْتِ كُلِّ صَلَاةٍ، وَتَذْكُرُ اللَّهَ؟، فَقَالَ: مَا وَجَدْتُ لِهَذَا أَصْلًا".
سلیمان التیمی سے مروی ہے کہ میں نے ابوقلابہ سے پوچھا: کیا حیض والی عورت ہر نماز کے وقت وضو کرے اور ذکر پڑھے گی؟ انہوں نے کہا: مجھے اس کی کوئی دلیل نہیں ملی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1012]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 342/2]
1    2    3    Next