نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل


حدیث نمبر: 966
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ أَبَانَ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ "إِنْ كَانَ الدَّمُ عَبِيطًا، اغْتَسَلَتْ وَصَلَّتْ، وَإِنْ كَانَتْ تَرِيَّةً، تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ".
لیث (بن ابی سلیم) سے مروی ہے، امام شعبی رحمہ اللہ نے اس حاملہ کے بارے میں فرمایا جس کو خون آ جائے: اگر تازہ خون ہے تو غسل کر کے نماز پڑھے، اور دوسری رطوبات ملی ہیں تو وضو کر کے نماز پڑھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف الليث وهو: ابن أبي سليم، [مكتبه الشامله نمبر: 970]»
لیث کی وجہ سے اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 212/2]، تریہ کے معنی ذکر کئے جا چکے ہیں کہ وہ حیض کے بعد آنے والی رطوبات صفرہ یا کدرہ ہیں۔

حدیث نمبر: 967
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، مِثْلَهُ.
امام اوزاعی رحمہ اللہ سے بھی اس کے مثل مروی ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات، [مكتبه الشامله نمبر: 971]»
اس روایت کے رجال ثقات ہیں۔ کہیں اور یہ روایت نہیں مل سکی۔ ابوالمغیرہ: عبدالقدوس بن الحجاج ہیں۔ نیز دیکھئے: [الاستذكار 198/3]
Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next