نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل


حدیث نمبر: 889
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: "كُنَّا لَا نَعُدُّ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ شَيْئًا".
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: زردی و مٹیالی (رنگ) کو ہم کسی شمار میں نہ رکھتے تھے۔ یعنی اسے کوئی اہمیت نہ دیتے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 893]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 326]، [أبوداؤد 307، 308]، [نسائي 368]، [ابن ماجه 647]، [مصنف ابن أبى شيبه 93/1]، [مصنف عبدالرزاق 1216]، [المستدرك 174/1]، [بيهقي 337/1] و [المحلی لابن حزم 167/2]
وضاحت: (تشریح احادیث 887 سے 889)
ان دونوں آثار سے معلوم ہوا کہ حیض کی مدت ختم ہونے کے بعد صفره و کدرہ کی کوئی اہمیت نہیں اور ایامِ حیض کے دوران اگر آئے تو حیض ہی شمار ہوگا۔
امام ابوحنیفہ، امام شافعی، امام احمد اور سعید، و عطاء، وليث رحمہم اللہ وغیرہم کا یہی مسلک ہے اور یہ ہی صحیح ہے۔
دیکھئے: [نيل الأوطار] و [شرح قسطلاني] ۔
Previous    1    2    3    4    5