نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل


حدیث نمبر: 887
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدٍ الدِّمَشْقِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَاشِدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: "إِذَا رَأَتْ الدَّمَ، فَلْتُمْسِكْ عَنْ الصَّلَاةِ حَتَّى تَرَى الطُّهْرَ أَبْيَضَ كَالْقَصَّةِ، ثُمَّ تَغْتَسِلْ وَتُصَلِّي".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: جب خون آئے تو نماز نہ پڑھے، یہاں تک کہ سفید قَصّہ نہ دیکھ لے، اس کے بعد غسل کرے اور نماز پڑھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن من أجل سليمان بن موسى، [مكتبه الشامله نمبر: 891]»
سلیمان بن موسیٰ کی وجہ سے اس کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [بيهقي 336/1، 337]، [معرفة السنن والآثار 2184]، [موطا الإمام مالك 99]، [مصنف عبدالرزاق 11559]۔ نیز دیکھئے: [فتح الباري 420/1]
وضاحت: (تشریح احادیث 885 سے 887)
«قَصَّه» کا مطلب ہے روئی یا کپڑا لگانے پر بلا دھبے کے صاف نکلے تب پاک سمجھی جائے گی۔

حدیث نمبر: 888
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَامِرٍ الْأَحْوَلِ، قَالَ: "كَانَ الْحَسَنُ لَا يَعُدُّ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ، وَلَا مِثْلَ غُسَالَةِ اللَّحْمِ شَيْئًا".
عاصم الاحول نے کہا: امام حسن رحمہ اللہ صفرة و کدرة اور گوشت کی دھوون جیسے کو کچھ نہیں سمجھتے تھے۔ یعنی حیض سے نہیں گردانتے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 892]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ عامر کا نام عامر بن عبدالواحد ہے۔ «وانفرد بروايته الدارمي» ۔
Previous    1    2    3    4    5    Next