نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل

93. باب الطُّهْرِ كَيْفَ هُوَ:
93. طہر (پاکی) سے مراد کیا ہے؟

حدیث نمبر: 881
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَمْرَةَ، قَالَتْ:"كَانَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا تَنْهَى النِّسَاءَ أَنْ يَنْظُرْنَ لَيْلًا فِي الْمَحِيضِ، وَتَقُولُ: إِنَّهُ قَدْ يَكُونُ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ".
عمرہ سے مروی ہے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا عورتوں کو رات میں حیض کا خون دیکھنے سے روکتی تھیں، اور فرمائی تھیں: ہو سکتا ہے وہ زرد یا گدلا پانی ہو۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 885]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 93/1] و [بيهقي 336/1]
وضاحت: (تشریح حدیث 880)
یعنی رات کے دیکھے پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے، دن کی روشنی میں ہی صحیح اعتبار ہوگا، یہ اس وقت کی بات ہے جب چراغ جلتے تھے اور تمیز مشکل تھی۔

حدیث نمبر: 882
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مَوْلَاةِ عَمْرَةَ، قَالَتْ: "كَانَتْ عَمْرَةُ تَأْمُرُ النِّسَاءَ أَنْ لَا يَغْتَسِلْنَ حَتَّى تَخْرُجَ الْقُطْنَةُ بَيْضَاءَ".
عمرہ کی لونڈی ربط نے کہا کہ عمرہ عورتوں کو اس وقت تک غسل سے منع کرتی تھیں جب تک کہ روئی سفید نہ نکلے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه جهالة، [مكتبه الشامله نمبر: 886]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ ابن ابی شیبہ نے بھی [مصنف 94/1] میں اسے ذکر کیا ہے، لیکن اس کی سند بھی بہت ضعیف ہے۔
1    2    3    4    5    Next