نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل

32. باب في الاِسْتِنْشَاقِ وَالاِسْتِجْمَارِ:
32. ناک میں پانی چڑھانے اور استنجا کرنے کا بیان

حدیث نمبر: 726
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَائِذِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "مَنْ اسْتَنْشَقَ، فَلْيَسْتَنْثِرْ، وَمَنْ اسْتَجْمَرَ، فَلْيُوتِرْ".
عائذ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو سنا، وہ کہتے تھے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا، فرماتے تھے: جو ناک میں پانی چڑھائے وہ جھاڑے صاف کرے، اور جو استنجا کرے تو طاق عدد سے کرے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف محمد بن إسحاق قد عنعن وهو مدلس. ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 730]»
اس سند سے یہ روایت ضعیف ہے، لیکن حدیث اور معنی صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 161]، [مسلم 237]، [أبويعلی 5909]، [ابن حبان 1438]، [الحميدي 987]