نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل

23. باب كَمْ يَكْفِي في الْوُضُوءِ مِنَ الْمَاءِ:
23. نماز کی کنجی طہارت ہے

حدیث نمبر: 710
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِيَّةِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ، وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ، وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ".
سیدنا على رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز کی کنجی طہارت ہے، اورتحریم اس کی تکبیر ہے، اور تحلیل اس کی سلام ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 714]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 61]، [ترمذي 3]، [ابن ماجه 275]، [مسند أبى يعلی 616]
وضاحت: (تشریح حدیث 709)
یعنی تکبیرِ تحریمہ کے بعد جتنے افعال نماز کے منافی تھے وہ نا درست ہو گئے اور سلام پھیرنے کے بعد تمام افعال درست ہو گئے۔

حدیث نمبر: 711
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا أَبُو رَيْحَانَةَ، عَنْ سَفِينَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَتَوَضَّأُ بِالْمُدِّ وَيَغْتَسِلُ بِالصَّاعِ".
سیدنا سفینہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مُد سے وضو کرتے اور ایک صاع سے غسل کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 715]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 53، 356]، [ابن ماجه 267]، [ترمذي 56، 267]، [المصنف 65/1]، [أحمد 222/5]، [أبوعوانه 232/1]، [ابن الجارود 62]
1    2    Next