نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب

638. بَابُ الْجَفَاءِ
638. جفا کا بیان

حدیث نمبر: 1314
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”الْحَيَاءُ مِنَ الإِيمَانِ، وَالإِيمَانُ فِي الْجَنَّةِ، وَالْبَذَاءُ مِنَ الْجَفَاءِ، وَالْجَفَاءُ فِي النَّارِ‏.‏“
سيدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حيا ایمان سے ہے اور ایمان (والا) جنت میں ہو گا۔ بدکلامی سخت مزاجی سے ہے اور اکھڑ پن (والا) جہنم میں ہو گا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن ماجه، كتاب الزهد، باب الحياء: 4184 - أنظر الصحيحة: 49»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1314 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1314  
فوائد ومسائل:
انسان کی دنیوی اور اخروی کامیابی میں زبان کا بڑی حد تک عمل دخل ہے۔ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے ایک موقع پر پوچھا:اللہ کے رسول! کیا زبان کی وجہ سے بھی مواخذہ ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تیری ماں تجھے گم پائے لوگوں کو جہنم میں اوندھے منہ ان کی زبانوں کی وجہ ہی سے گرایا جائے گا۔ اس لیے فحش گوئی اور بدزبانی سے باز رہنا چاہیے تاکہ جہنم سے بچا جاسکے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1314   


حدیث نمبر: 1315
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنِ ابْنِ عَقِيلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ‏:‏ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَخْمَ الرَّأْسِ، عَظِيمَ الْعَيْنَيْنِ، إِذَا مَشَى تَكَفَّأَ، كَأَنَّمَا يَمْشِي فِي صَعَدٍ، إِذَا الْتَفَتَ الْتَفَتَ جَمِيعًا‏.‏
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک بڑا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں خوب موٹی تھیں۔ جب چلتے تو قدرے آگے کی طرف جھک کر چلتے، ایسے معلوم ہوتا جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی ڈھلان سے اتر رہے ہیں۔ جب کسی کی طرف متوجہ ہوتے تو پوری طرح متوجہ ہوتے۔
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أحمد: 684 - أنظر الصحيحة: 2052»

قال الشيخ الألباني: حسن

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1315 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1315  
فوائد ومسائل:
کسی کی طرف مکمل دھیان نہ دینا اور بات کسی کے ساتھ اور توجہ کسی اور طرف یہ چیز اعلیٰ اخلاق کے منافي ہے۔ تیز چلنا اور مکمل توجہ سے بات کرنا حیا کے منافي نہیں ہے اور نہ یہ جفا ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1315