نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب

632. بَابُ فُضُولِ النَّظَرِ
632. اِدھر اُدھر فضول دیکھنا

حدیث نمبر: 1305
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنِ الأَجْلَحِ، عَنِ ابْنِ أَبِي الْهُذَيْلِ قَالَ‏:‏ عَادَ عَبْدُ اللهِ رَجُلاً، وَمَعَهُ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، فَلَمَّا دَخَلَ الدَّارَ جَعَلَ صَاحِبُهُ يَنْظُرُ، فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللهِ‏:‏ وَاللَّهِ لَوْ تَفَقَّأَتْ عَيْنَاكَ كَانَ خَيْرًا لَكَ‏.‏
ابن ابی ہذیل رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اپنے ایک ساتھی کے ساتھ کسی آدمی کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ جب گھر میں داخل ہوئے تو وہ صاحب اِدھر اُدھر دیکھنے لگے۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا: اللہ کی قسم! اگر تیری دونوں آنکھیں پھوڑ دی جاتیں تو یہ تیرے لیے زیادہ بہتر تھا۔
تخریج الحدیث: «حسن الإسناد موقوفًا: أخرجه هناد فى الزهد: 1421»

قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد موقوفًا

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1305 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1305  
فوائد ومسائل:
(۱)مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آنکھیں اطاعت اور فرمانبرداری کے لیے بنائی ہیں اور تم انہیں معصیت میں استعمال کر رہے ہو۔ اس سے بہتر تھا تیری آنکھیں نہ ہوتیں۔ تم یہ گناہ تو نہ کرتے۔
(۲) اس سے معلوم ہوا کہ کسی کے گھر اجازت لے کر جانے کے بعد بھی نظروں کی حفاظت ضروری ہے۔ کسی کے گھر بے جا نظر دوڑانا پردہ داری کے خلاف ہے۔
(۳) دوست احباب اور شاگردوں کی دینی راہنمائی کرنا اور انہیں غلط کاموں سے روکنا اچھی دوستی کی علامت ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1305   


حدیث نمبر: 1306
حَدَّثَنَا خَلاَّدٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ نَفَرًا مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ دَخَلُوا عَلَى ابْنِ عُمَرَ، فَرَأَوْا عَلَى خَادِمٍ لَهُمْ طَوْقًا مِنْ ذَهَبٍ، فَنَظَرَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ، فَقَالَ‏:‏ مَا أَفْطَنَكُمْ لِلشَّرِّ‏.‏
نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ کچھ عراقی لوگ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس آئے تو انہوں نے ان کی ایک خادمہ (لونڈی) کے گلے میں سونے کا ہار دیکھا تو ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: تم لوگوں کی نظریں شر دیکھنے کے لیے بڑی تیز ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحيح:» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1306 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1306  
فوائد ومسائل:
اہل عراق شر میں معروف ہیں۔ یہیں سے سارے فتنے پھوٹے۔ جب سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس آئے اور ایک دوسرے کو آنکھوں کے اشارے کرکے گھر کا جائزہ لینے لگے تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کو ان کی یہ حرکت ناگوار گزری تو انہوں نے ڈانٹا کہ تمہیں نظریں دوڑانے سے شرم کرنی چاہیے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1306