نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب

608. بَابُ الْقِمَارِ
608. جوئے کا بیان

حدیث نمبر: 1259
حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُخْتَارِ، عَنْ مَعْرُوفِ بْنِ سُهَيْلٍ الْبُرْجُمِيِّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي الْمُغِيرَةِ قَالَ‏:‏ نَزَلَ بِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ فَقَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ كَانَ يُقَالُ‏:‏ أَيْنَ أَيْسَارُ الْجَزُورِ‏؟‏ فَيَجْتَمِعُ الْعَشَرَةُ، فَيَشْتَرُونَ الْجَزُورَ بِعَشَرَةِ فِصْلاَنٍ إِلَى الْفِصَالِ، فَيُجِيلُونَ السِّهَامَ، فَتَصِيرُ لَتِسْعَةٍ، حَتَّى تَصِيرَ إِلَى وَاحِدٍ، وَيَغْرَمُ الْآخَرُونَ فَصِيلاً فَصِيلاً، إِلَى الْفِصَالِ فَهُوَ الْمَيْسِرُ‏.‏
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ یوں کہا جاتا تھا کہ جوئے کا اونٹ کہاں ہے، پھر دس آدمی جمع ہوتے اور اونٹ کے دس بچوں کے عوض ایک اونٹ خرید لیتے اور وہ اس طرح کہ جس طرح اونٹنیوں کے بچے ہوتے رہیں گے ہر شخص ایک ایک دیتا رہے گا۔ پھر تیر گھماتے اور اس کے نو حصے ہو جاتے، پھر مسلسل تیروں کے ذریعے ہر دفعہ ایک حصہ کم ہو جاتا یہاں تک وہ ایک آدمی کا ہو جاتا (جس کا تیر گھوما تھا) اور باقی سب ایک ایک اونٹ کا بچہ بطورِ تاوان بھرتے (اور اس شخص کو دیتے جس سے اونٹ خریدا تھا)۔ چنانچہ یہی جوا تھا جو عربوں میں رائج تھا۔
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1259 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1259  
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے، اس میں معروف بن سہیل راوی مجہول ہے اور ابراہیم بن مختار بھی ضعیف الحفظ ہے تاہم جاہلیت کے دور میں جوئے کے مختلف طریقے رائج تھے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1259   


حدیث نمبر: 1260
حَدَّثَنَا الأُوَيْسِيُّ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ‏:‏ الْمَيْسِرُ‏:‏ الْقِمَارُ‏.‏
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ (قرآن مجید میں مذکورہ لفظ) میسر سے مراد جوا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن أبى حاتم فى التفسير: 2050 و البيهقي فى الكبرىٰ: 213/10»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1260 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1260  
فوائد ومسائل:
جوئے میں ہر وہ کھیل آتا ہے جس میں کوئی چیز اس طرح رکھی جائے کہ ہارنے والا جیتنے والے کو دے گا۔ تاہم اگر کسی تیسرے شخص کی طرف سے انعام ہو تو وہ جوا نہیں ہوگا۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1260