نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ الرَّسَائِلِ‏
كتاب الرسائل

527. بَابُ صَدْرِ الرَّسَائِلِ‏:‏ بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
527. خطوط کی ابتدا بسم اللہ الرحمٰن الرحیم سے کی جائے

حدیث نمبر: 1122
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ كُبَرَاءِ آلِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ كَتَبَ بِهَذِهِ الرِّسَالَةِ‏:‏ بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، لِعَبْدِ اللهِ مُعَاوِيَةَ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ، مِنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، سَلاَمٌ عَلَيْكَ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ وَرَحْمَةُ اللهِ، فَإِنِّي أَحْمَدُ إِلَيْكَ اللَّهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إلَّا هُوَ، أَمَّا بَعْدُ‏.
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے یہ خط لکھا: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ اللہ کے بندے امیر المومنین معاویہ کے نام زید بن ثابت کی طرف سے۔ امیر المومنین آپ پر سلام اور اللہ کی رحمت ہو۔ میں اللہ تعالیٰ کی تعریف کرتا ہوں جس کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں۔ اما بعد۔
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه مالك فى الموطأ كما فى رواية محمد بن الحسن عنه: 901 و الطبراني فى الكبير: 134/5 و البيهقي فى الكبرىٰ: 247/6»

قال الشيخ الألباني: حسن


حدیث نمبر: 1123
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ الْجُرَيْرِيُّ قَالَ‏:‏ سَأَلَ رَجُلٌ الْحَسَنَ عَنْ قِرَاءَةِ بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ‏؟‏ قَالَ‏:‏ تِلْكَ صُدُورُ الرَّسَائِلِ‏.‏
ابومسعود جریری رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے حضرت حسن (بصری) رحمہ اللہ سے بسم اللہ پڑھنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: یہ خطوط کے شروع میں بھی لکھنی چاہیے۔
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد عن الحسن وهو البصري»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد عن الحسن وهو البصري

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1123 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1123  
فوائد ومسائل:
اس سے معلوم ہوا کہ ہر اچھے کام کا آغاز بسم اللہ الرحمن الرحیم سے کرنا چاہیے۔ یہ خیر و برکت کا ذریعہ ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1123