نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ أَهْلِ الْكِتَابِ
كتاب أهل الكتاب

520. بَابُ‏:‏ كَيْفَ يَدْعُو لِلذِّمِّيِّ‏؟‏
520. ذمی کے لیے کس طرح دعا کرے

حدیث نمبر: 1112
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ تَلِيدٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنِي عَاصِمُ بْنُ حَكِيمٍ، أَنَّهُ سَمِعَ يَحْيَى بْنَ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيَّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ، أَنَّهُ مَرَّ بِرَجُلٍ هَيْئَتُهُ هَيْئَةُ مُسْلِمٍ، فَسَلَّمَ، فَرَدَّ عَلَيْهِ‏:‏ وَعَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ، فَقَالَ لَهُ الْغُلاَمُ‏:‏ إِنَّهُ نَصْرَانِيٌّ، فَقَامَ عُقْبَةُ فَتَبِعَهُ حَتَّى أَدْرَكَهُ فَقَالَ‏:‏ إِنَّ رَحْمَةَ اللهِ وَبَرَكَاتَهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ، لَكِنْ أَطَالَ اللَّهُ حَيَاتَكَ، وَأَكْثَرَ مَالَكَ وَوَلَدَكَ‏.‏
سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ایک ایسے شخص کے پاس سے گزرے جس کی شکل و صورت مسلمانوں والی تھی۔ اس نے سلام کہا تو سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: وعلیک ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ ان کے غلام نے ان سے کہا: وہ شخص تو عیسائی ہے۔ سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ اٹھ کر اس آدمی کے پیچھے گئے اور ڈھونڈ کر فرمایا: اللہ کی رحمت اور اس کی برکت تو اہلِ ایمان پر ہے، لیکن اللہ تعالیٰ تیری عمر دراز کرے اور تجھے مال اور اولاد زیادہ دے۔
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه البيهقي فى الكبرىٰ: 203/9 و ابن عساكر فى تاريخه: 102/67 و المزي فى تهذيب الكمال: 133/34»

قال الشيخ الألباني: حسن


حدیث نمبر: 1113
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ضِرَارِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ‏:‏ لَوْ قَالَ لِي فِرْعَوْنُ‏:‏ بَارَكَ اللَّهُ فِيكَ، قُلْتُ‏:‏ وَفِيكَ، وَفِرْعَوْنُ قَدْ مَاتَ‏.‏
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے کہا: اگر فرعون مجھے کہے کہ اللہ تجھے برکت دے، تو میں اسے بھی کہوں گا: اور تجھے بھی حالانکہ فرعون مر چکا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى الدنيا فى الصمت: 309 و الطبراني فى الكبير: 262/10 و أبونعيم فى الحلية: 322/1 - الصحيحة: 329/2»

قال الشيخ الألباني: صحيح

1    2    Next