نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ
كتاب الاستئذان


حدیث نمبر: 1091
حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي يَحْيَى، أَنَّ إِسْحَاقَ بْنَ عَبْدِ اللهِ حَدَّثَهُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَتَى بَيْتَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَلْقَمَ عَيْنَهُ خَصَاصَةَ الْبَابِ، فَأَخَذَ سَهْمًا أَوْ عُودًا مُحَدَّدًا، فَتَوَخَّى الأعْرَابِيَّ، لِيَفْقَأَ عَيْنَ الأعْرَابِيِّ، فَذَهَبَ، فَقَالَ‏:‏ ”أَمَا إِنَّكَ لَوْ ثَبَتَّ لَفَقَأْتُ عَيْنَكَ‏.‏“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر آیا تو اس نے دروازے کے سوراخ سے اندر جھانکا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تیر یا برچھی پکڑی تاکہ اس اعرابی کی آنکھ پھوڑ دیں، تو وہ پیچھے ہٹ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم کھڑے رہتے تو یقیناً میں تمہاری آنکھ پھوڑ دیتا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه النسائي، كتاب القسامة: 4862 و هو فى الكبرىٰ: ح: 7063»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1091 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1091  
فوائد ومسائل:
(۱)ان تمام روایات کا خلاصہ یہ ہے کہ اجازت کا حکم اس لیے ہے کہ گھر میں مستورات کے علاوہ بسا اوقات انسان اس حالت میں ہوتا ہے کہ دوسروں کے سامنے اس ہییت میں نہیں آنا چاہتا یا گھر کی چیزیں بکھری ہوتی ہیں اور آدمی چاہتا ہے کہ اس صورت حال کا کوئی دوسرا شخص مشاہدہ نہ کرے۔ اگر نظر ڈال کر جھانک لیا تو پھر اجازت کا مقصد ہی فوت ہوگیا۔ اب کس چیز کی اجازت مانگی جارہی ہے۔
(۲) ایسے شخص کو اندر آنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے تاکہ اسے عبرت ہو۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1091   


حدیث نمبر: 1092
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ التُّجِيبِيِّ قَالَ‏:‏ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ‏:‏ مَنْ مَلَأَ عَيْنَيْهِ مِنْ قَاعَةِ بَيْتٍ، قَبْلَ أَنْ يُؤْذَنَ لَهُ، فَقَدْ فَسَقَ‏.‏
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جس نے اجازت ملنے سے پہلے آنکھ بھر کر (قصداً) گھر میں دیکھ لیا تو اس نے گناہ کا ارتکاب کیا۔
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه البيهقي فى شعب الإيمان: 8828»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1092 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1092  
فوائد ومسائل:
اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ اس میں عمار بن سعد راوی ہے جس کی عمر رضی اللہ عنہ سے ملاقات ثابت نہیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1092   

Previous    1    2    3    Next