نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ
كتاب الاستئذان

501. بَابُ إِذَا دَخَلَ وَلَمْ يَسْتَأْذِنْ
501. بغیر اجازت اندر داخل ہونا

حدیث نمبر: 1081
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، وَأَفْهَمَنِي بَعْضَهُ عَنْهُ أَبُو حَفْصِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ‏:‏ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَبْدِ اللهِ بْنِ صَفْوَانَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ كَلَدَةَ بْنَ حَنْبَلٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ أُمَيَّةَ بَعَثَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفَتْحِ بِلَبَنٍ وَجِدَايَةٍ وَضَغَابِيسَ، قَالَ أَبُو عَاصِمٍ‏:‏ يَعْنِي الْبَقْلَ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَعْلَى الْوَادِي، وَلَمْ أُسَلِّمْ وَلَمْ أَسْتَأْذِنْ، فَقَالَ‏:‏ ”ارْجِعْ، فَقُلِ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ، أَأَدْخُلُ‏؟‏“، وَذَلِكَ بَعْدَ مَا أَسْلَمَ صَفْوَانُ‏.‏ قَالَ عَمْرٌو: وَأَخْبَرَنِي أُمَيَّةُ بْنُ صَفْوَانَ بِهَذَا عَنْ كَلَدَةَ، وَلَمْ يَقُلْ: سَمِعْتُهُ مِنْ كَلَدَةَ.
سیدنا کلده بن حنبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا صفوان بن امیہ رضی اللہ عنہ نے مجھے فتح مکہ کے موقعہ پر دودھ، بھنا ہوا ہرن کا بچہ اور کچھ ترکاریاں دے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت وادی مکہ کے بالائی حصے میں تھے۔ میں سلام اور اجازت لیے بغیر ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واپس جاؤ اور کہو: السلام علیکم! کیا میں اندر آجاؤں؟ یہ صفوان کے مسلمان ہونے کے بعد کا واقعہ ہے۔ عمرو بن ابی سفیان کہتے ہیں کہ امیہ بن صفوان نے بھی مجھے واقعہ سیدنا كلدہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا لیکن یہ نہیں کہا کہ میں نے سیدنا کلدہ رضی اللہ عنہ سے سنا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 5176 و الترمذي: 2710 - أنظر الصحيحة: 818»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1081 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1081  
فوائد ومسائل:
گھر میں داخل ہوتے وقت اگر اللہ کا نام نہ لیا جائے تو شیطان ساتھ داخل ہو جاتا ہے اس لیے ایسے شخص کو گھر سے نکل کر دوبارہ اجازت طلب کرنے اور سلام کہہ کر اندر آنے کا حکم ہے۔ جو شخص بغیر سلام کے اندر آئے اسے بیٹھنے نہ دیا جائے بلکہ دوبارہ سلام اور اجازت کے ساتھ اندر آکر بیٹھنے کی اجازت دی جائے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1081   


حدیث نمبر: 1082
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ حَمْزَةَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي كَثِيرُ بْنُ زَيْدٍ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”إِذَا أَدْخَلَ الْبَصَرَ فَلاَ إِذْنَ لَهُ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی نے (گھر میں) نظر داخل کر دی تو اس کے لیے اجازت نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 5173 - أنظر الضعيفة: 2586»

قال الشيخ الألباني: ضعيف