نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ
كتاب الاستئذان

493. بَابُ الاسْتِئْذَانُ غَيْرُ السَّلامِ
493. اجازت سلام کے علا وہ ہے

حدیث نمبر: 1066
حَدَّثَنَا بَيَانُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فِيمَنْ يَسْتَأْذِنُ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ قَالَ‏: لَا يُؤْذَنُ لَهُ حَتَّى يَبْدَأَ بِالسَّلامِ‏.‏
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے سلام سے قبل اجازت لینے والے کے بارے میں فرمایا: اسے اجازت نہ دی جائے یہاں تک کہ پہلے سلام کہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 25827 و الطبراني فى الأوسط: 8603 - أنظر الصحيحة: 2712»

قال الشيخ الألباني: صحيح


حدیث نمبر: 1067
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ عَطَاءً، قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ‏:‏ إِذَا دَخَلَ وَلَمْ يَقُلِ‏:‏ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ، فَقُلْ‏:‏ لَا، حَتَّى يَأْتِيَ بِالْمِفْتَاحِ‏:‏ السَّلامِ‏.‏
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب کوئی داخل ہو اور السلام علیکم نہ کہے تو اسے کہو: نہیں، یہاں تک کہ تم چابی لاؤ، یعنی السلام علیکم کہو۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الخطيب فى الجامع لأخلاق الراوي: 226»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1067 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1067  
فوائد ومسائل:
کسی کے گھر جانے کا ادب یہ ہے کہ پہلے السلام علیکم کہا جائے اور پھر اجازت طلب کی جائے۔ پہلے اجازت طلب کرنا درست نہیں اور نہ اجازت سلام کے قائم مقام ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1067