نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب

305. بَابٌ
305. باب

حدیث نمبر: 732
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ وَاصِلٍ مَوْلَى أَبِي عُيَيْنَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ عُرْفُطَةَ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَارْتَفَعَتْ رِيحٌ خَبِيثَةٌ مُنْتِنَةٌ، فَقَالَ: ”أَتَدْرُونَ مَا هَذِهِ؟ هَذِهِ رِيحُ الَّذِينَ يَغْتَابُونَ الْمُؤْمِنِينَ.“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ ایک بدبودار ہوا اٹھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم جانتے ہو یہ کیا ہے؟ یہ ان لوگوں کی بدبودار ہوا ہے جو اہل ایمان کی غیبت کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أحمد: 14784 و ابن أبى الدنيا فى الصمت: 216 و الخرائطي فى مساوى الأخلاق: 183 - انظر صحيح الترغيب: 2840»

قال الشيخ الألباني: حسن

الادب المفرد کی حدیث نمبر 732 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 732  
فوائد ومسائل:
(۱)غیبت ایسا معاشرتی ناسور ہے جس پر ہر کس و ناکس مبتلا ہے حالانکہ یہ کبیرہ گناہ ہے اور اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانے کے مترادف ہے۔ اور غیبت یہ ہے کہ کسی کی عدم موجودگی میں اس کا ایسا تذکرہ کرنا جسے وہ ناپسند کرے۔
(۲) مسلمان کی غیبت کرنے والا اتنا بڑا مجرم ہے کہ اس کی بدبو سے فضا بھی متأثر ہو جاتی ہے، یہ الگ بات ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے ہر وقت ظاہر نہیں کرتا یا ہم اپنی بے حسی کی وجہ سے محسوس نہیں کرپاتے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 732   


حدیث نمبر: 733
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: هَاجَتْ رِيحٌ مُنْتِنَةٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”إِنَّ نَاسًا مِنَ الْمُنَافِقِينَ اغْتَابُوا أُنَاسًا مِنَ الْمُسْلِمِينَ، فَبُعِثَتْ هَذِهِ الرِّيحُ لِذَلِكَ.“
ابوسفیان بن جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں بدبودار ہوا پھوٹی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کچھ منافق لوگوں نے کچھ مسلمانوں کی غیبت کی ہے تو اس وجہ سے یہ ہوا بھیجی گئی ہے۔
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه عبد بن حميد: 1028 و البيهقي فى الشعب: 93/9 - انظر غاية المرام: 429»

قال الشيخ الألباني: حسن

الادب المفرد کی حدیث نمبر 733 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 733  
فوائد ومسائل:
جب ایک منافق کا غیبت کرنا اتنا بڑا جرم ہے کہ اس سے ماحول بدبودار ہو جاتا ہے تو مسلمان کے لیے یہ کتنا بڑا جرم ہوگا؟
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 733   

1    2    Next