نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب

299. بَابُ الدُّعَاءِ عِنْدَ الصَّوَاعِقِ
299. بجلی کی چمک کے وقت کی دعا کا بیان

حدیث نمبر: 721
حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو مَطَرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَمِعَ الرَّعْدَ وَالصَّوَاعِقَ، قَالَ: ”اللَّهُمَّ لا تَقْتُلْنَا بِصَعْقِكَ، وَلا تُهْلِكْنَا بِعَذَابِكَ، وَعَافِنَا قَبْلَ ذَلِكَ.“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب بادل گرجنے اور بجلی چمکنے کی آواز سنتے تو دعا فرماتے: اے اللہ! ہمیں اپنی کڑک سے قتل نہ کرنا، اور اپنے عذاب سے ہلاک نہ کرنا، اور اس سے پہلے ہمیں عافیت دے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه الترمذي، كتاب الدعوات: 3450 و النسائي فى الكبرىٰ: 10698 - انظر الضعيفة: 1042»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

الادب المفرد کی حدیث نمبر 721 کے فوائد و مسائل
مولانا عثمان منیب حفظ اللہ
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 721  
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم صحیح احادیث میں ہے کہ جب بادل آتے اور آندھی چلتی تو آپ پریشان اور مضطرب ہو جاتے حتی کہ بارش نازل ہونا شروع ہو جاتی۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 721